ملک اشرف: لاہورہائیکورٹ میں سموگ تدارک کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نےرپورٹس طلب کرکے سماعت اگلے جمعے تک ملتوی کردی۔
جسٹس شاہد کریم نےاپنے ریمارکس میں کہا میں نے دیکھا ہے کہ کچھ ریستوران اپنا پانی بیچتے ہیں، جب تک وہ پانی پاکستان کے سٹینڈرڈ پر پورا نہ اترے، اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ابھی 27 ستمبر ہے اور آپ ٹمپریچر دیکھ سکتے ہیں، یہ کلائیمیٹ چینج ہے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ریچارج ویل چل رہے ہیں، سوسائٹیاں لگا رہی ہیں۔
وکیل ایل ڈی اے نے کہا ہم نے دو میواکی فورسٹ لگا دیئےہیں، عدالت کی ہدایت پر ایل ڈی اے نے اپنے رولز میں 30 ترامیم کی ہیں۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ حسین چوک کو کھود دیا گیا ، پی ایچ اے کو دیکھنا چاہیے کہ یہ کیا ہو رہا ہے ؟ہمارا مقصد یہ ہے کہ وہاں پر درختوں کو نہ کاٹا جائے، ہم نے امپوریم مال کے قریب بھی ایک میواکی فورسٹ بنایا ہے۔جسٹس شاہد کریم نے کہا یہ سب کا کریڈیٹ ہے، ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں خوشاب کے ایک مجسٹریٹ کی جانب سے نوٹس آئے ہیں، جس پر جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کے وکیل کو ہدایت دی کہ آپ مجسٹریٹ کو سمجھا دیں۔
عدالتی معاون نے عدالت میں کہا کہ پرائیویٹ سکولوں میں ماحولیاتی آلودگی بارے کام شروع ہو چکا ہے، ہم پرائیویٹ سکولوں کو پودے فراہم کر رہے ہیں، بی آر بی نہر سے گنڈا سنگھ بارڈر کی طرف درخت لگانے کا کام شروع کرینگے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ عدالتی حکم تھا کہ صبح 7 سے 10 بجے تک سڑکوں کی صفائی نہیں کی جائے گی، اگر آپ کہتے ہیں تو اگلی مرتبہ میں تصاویر آپ کو دکھا دوں گا،میں نے کہیں دیکھا ہے تو آپ کو بتا رہا ہوں،جب تک سڑکوں پر کوڑا کرکٹ پھینکنے ہیں ان پر بھاری جرمانہ کریں، اگر سڑکوں پر لین کی پابندی ہو جائے تو آدھی آلودگی کم ہو جائے،جو لوگ لین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، ان کاچالان کریں۔
عدالت نے مختلف محکموں سے کارکردگی رپورٹس طلب کر رکھی تھیں، عدالت نےکیس کی سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کر دی۔