(ویب ڈیسک) عراق کے صوبہ نینوا میں میں شادی کی ایک تقریب کے دوران آگ آتشزدگی سے 113 افراد ہلاک جبکہ بڑی تعداد میں افراد جھلس کر زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق نینویٰ گورنری کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب حمدانیہ ضلع میں شادی ہال میں پیش آنے والے آتشزدگی کے وقت 1 ہزار سے زائد افراد تقریب میں شرکت کیلئے وہاں موجود تھے۔
عراقی ہلال احمر نے اعلان کیا کہ ضلع حمدانیہ میں شادی ہال میں آتشزدگی کے نتیجے میں متاثرین اور زخمیوں کی تعداد 450 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ آگ شادی کی تقریب کے دوران لگی۔ آگ نے موصل کے مشرق میں ضلع الحمدانیہ میں واقع شادی ہال کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور آگ پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹنگ ٹیمیں پہنچ گئیں۔
عراقی سول ڈیفنس کا کہنا تھا کہ ابتدائی معلومات سے شادی کی تقریب کے دوران آتش بازی کے استعمال کی نشاندہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے پہلے ہال کے اندر آگ بھڑک اٹھی اور آگ بہت تیزی سے پھیل گئی جس سے معاملہ گھمبیر ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کنسرٹ ہال میں الارم اور فائر فائٹنگ سسٹم کے لیے حفاظتی تقاضوں کا فقدان ہے۔
سول ڈیفنس ڈائریکٹوریٹ نے آگ لگنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شادی ہال کو انتہائی آتش گیر ایکو بونڈ پینلز سے ڈھانپ دیا گیا تھا، جو کہ حفاظتی ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔ یہ معاملہ 2013 کے سول ڈیفنس قانون نمبر 44 کے مطابق عدلیہ کو بھیج دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آگ لگنے سے ہال کے کچھ حصوں کے گرنے کا باعث بنی جس کے نتیجے میں انتہائی آتش گیر، کم لاگت والے تعمیراتی مواد کے استعمال کی وجہ سے آگ لگنے کے بعد چند منٹوں میں ہی گر جاتے ہیں۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے وزارت داخلہ اور وزارت صحت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آگ سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے الرٹ رہیں۔
دوسری طرف کردستان کی علاقائی حکومت کے وزیر اعظم مسرور بارزانی نے علاقے کے وزیر صحت کو زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے اربیل سے بڑی تعداد میں ایمبولینسیں ضلع حمدانیہ بھیجنے کی ہدایت کی جبکہ اربیل کے ہسپتالوں کو ان کا علاج کرنے کی ہدایت کی۔