جعلی ویڈیو کیسے بنتی ہیں؟ کیسے پہچانا جائے؟

27 Sep, 2021 | 06:12 PM

Malik Sultan Awan

ویب ڈیسک: سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو کے متعلق کہا  ہے کہ وہ جعلی ہے ، بات چل نکلی ہے دیکھتے ہیں کہاں تک پہنچتی ہے لیکن فی  الحال ہم یہ جانیں گے کہ کیا جعلی ویڈیو بنانا ممکن ہے ۔ تو اس سوال کا جواب ہے ہاں۔ جسطرح فوٹو شاپ  کی مدد سے جعلی تصویر یادستاویزات بنانا ممکن ہے اسی طرح ڈیپ فیک کی مدد سے جعلی ویڈیو بنانا ممکن ہے۔
ڈیپ فیک ہے کیا?
ڈیپ فیک ان تصاویر، ویڈیوز اور آڈیو کلپز کو کہتے ہیں جن میں مصنوعی ذہانت یا دیگر ذرائع سے تبدیلیاں کی جاتی ہیں تاکہ وہ اصل نظر آئیں۔  آرٹیفیشل انٹیلیجنس  کی مدد سے متعلقہ شخص کی تصاویر یا ویڈیوز کو پہلے کمپیوٹر پڑھتا ہے اور  اور اس کے بعد وہ اس سے وہ کام کرتے ہوئے بھی دکھا سکتی ہے جو دراصل اس انسان نے کبھی کیے نہیں۔ بہت سی ایپلیکشنز اور کمپیوٹر پروگرامز دستیاب ہیں جن کے ذریعے ’ڈیپ فیک‘ تیار کیے جاتے ہیں۔
عریاں فلموں میں ڈیپ فیک کا استعمال
اکتوبر 2019 میں ڈیپ ٹریس نامی ایک ڈیجیٹل کمپنی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال فحش مواد بنانے والی انڈسٹری میں بھی بڑھ رہا ہے۔عریاں فلمیں بنانے والے ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی مرد یا عورت کا چہرہ کسی دوسرے برہنہ شخص کے چہرے پر لگا سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر موجود ڈیپ فیک ویڈیوز کی تعداد پچھلے ایک سال میں تقریباً دگنی ہوگئی ہے۔
ڈیپ فیک بنانا آسان ہے یا مشکل ?
جس شخص کی ویڈیو بنانی ہے ا س کے چہرے ، خدوخال ، نین نقش ،قد بت ، چال ڈھال سمیت کافی سارا ڈیٹا درکار ہوتا ہے پھرڈیپ فیک بنانے کے لیے بہت سارے ایلگوریتھمز کا استعمال ہوتا ہے۔ ایک ایسا ایلگوریتھم  جس کا نام ہے  ’گین جنریٹو ایڈورسریل نیٹورک‘  تاہم ایسے ہی بہت اور سارے اور ایلگوریتھمز موجود ہیں جو معاوضے پر دستیاب ہیں۔


 ڈیپ فیک کو کیسے پہچانا جاسکتا ہے?
’ڈیپ فیک‘ ویڈیوز  کو پہچاننا زیادہ مشکل نہیں ہے۔ عام طور پر ویڈیوز کا بیک گراؤنڈ یا ویڈیو میں موجود شخص کے جسم یا چہرے کی حرکت آپ کو بتا دیتی ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔ تھوڑا سا غور کیا جائے  چہرے پر یا بالوں پر تو آپ کو اندازہ ہوجاتا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص اصلی شخصیت سے تھوڑا مختلف ہے۔

مزیدخبریں