ویب ڈیسک : وزیراعظم نواز شریف دیوآنند کے قریبی دوست تھے۔ ان سے ان کی پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب اٹل بہاری واجپئی انھیں اپنے ساتھ ایک بس میں لاہور لے گئے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لاہور جانے کے لئے بس کا سفر شروع کرنے سے پہلے واجپئی نے نواز شریف سے پوچھا کہ وہ ہندوستان سے کیا لائیں، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ بس دیوآنند کو اپنے ساتھ لے آئیں۔
اسی طرح دیوآنند کے ذاتی دوست بھارت کے مشہور سٹاک مارکیٹ کے ماہر موہن چوری والا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دیوآنند سے ملاقات کے بعد میں جب بھی دیوآنند لندن جاتے تو نواز شریف بھی ان سے ملنے وہاں پہنچ جاتے تھے۔نواز شریف ہائیڈ پارک میں اپنا ایک ولا رکھتے تھے۔ وہاں وہ دیو صاحب کو ضیافت کے لیے مدعو کرتے۔ وہ مجھ سے پوچھتے ’آپ لوگوں نے آج کیا کیا؟‘
’جب میں ان سے کہتا تھا کہ ہم نے ہیرڈس میں ہاٹ چاکلیٹ پی ہے تو وہ کہتے مجھے دیو صاحب کے ساتھ دوبارہ وہاں لے چلو۔ ان کی اہلیہ کلثوم نوازشریف ابھی زندہ تھیں جب ہم ان کے یہاں کھانا کھانے گئے۔
ایک بار انھوں نے کھانے کی میز پر نواز شریف سے پوچھا ’کیا میں دیو صاحب کو آپ کی ایک حرکت بتاؤں؟‘ ’نواز شریف انھیں ایسا کرنے سے منع کرنے لگے۔ جب میں نے دریافت کیا تو انھوں نے بتایا کہ فلم ’سی آئی ڈی‘ کی ڈی وی ڈی جو ہمارے پاس ہے وہ میاں صاحب نے خراب کر دی ہے۔ جب بھی وہ گانا ’لے کر پہلا پہلا پیار‘ آتا ہے اور جس طرح دیو صاحب گھومتے ہیں وہ اسے بار بار دھیمی رفتار سے دیکھتے ہیں۔‘