علی رامے: آئندہ تین سالوں میں لاہور پاکستان کا پہلا سمارٹ سٹی ہوگا، لاہور کو سمارٹ سٹی بنانے کا ٹائم فریم اور پلاننگ کمیشن تیار کرلیا گیا۔ محکمہ بلدیات اور پی آئی ٹی بی بورڈ شہر جو سمارٹ سٹی بنائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور بین الاقوامی ترقی یافتہ شہروں کی طرز پر سمارٹ سٹی ہوگا جس میں ایک سسٹم کے تحت لاہوریوں کو ہر چیز ان کے موبائل پر سرکاری سطح پر دستیاب ہوگی، جس میں آن لائن پارکنگ اور آن لائن سرکاری ڈاکٹر کے بکنگ تک کی سہولت ہوگی۔ سمارٹ سٹی کے تحت لاہور کے سنٹرل ایریاز میں جانے کے لیے فیس مقرر ہوگی جبکہ سنٹرل شہر میں داخلے کے لیے اوقات کار مقرر کیے جائیں گے۔
سمارٹ سٹی کے تحت شہریوں کے لیے فرسٹ ایڈ ایپ بنادی جائے گی۔بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی سرکاری ایپ سے ہوگی۔ سرکاری سطح پر شہریوں کے لیے پورٹل بنا کر ہر سہولت دی جائے گی۔ شہر میں سمارٹ سٹریٹ لائٹس اور سمارٹ ویسٹ مینجمنٹ ہوگی۔ شہر کی اسٹریٹ لائٹس کو شہریوں کی آمدرورفت سے منسوب کیا جائے گا۔
پولیس سے لے کر بزنس تک کی تمام سہولیات ایک سرکاری ڈیش بورڈ پر میسر ہوں گیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کے لیے کارڈ ریچارج کرنے کی سہولت موبائل میں ہوگی۔ حکام کے مطابق پنجاب حکومت 2024 تک لاہور کو سمارٹ سٹی بنانے کے فیز ون کو مکمل کرے گی۔ سمارٹ سٹی پراجیکٹ کی نگرانی کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر اور ٹیم بھی رکھی جائے گی جبکہ پراجیکٹ پر سالانہ 85 کروڑ روپے سے زائد اخراجات آئیں گے۔