طلال چودھری ہسپتال سے ڈسچارج کے بعد غائب

27 Sep, 2020 | 05:36 PM

Arslan Sheikh
Read more!

( عمر اسلم ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری اور خاتون ایم این اے کے بھائیوں کے جھگڑے کا معاملہ، لیگی رہنما پولیس کے ساتھ تعاون کرنے سے بھی گریزاں، بیان ریکارڈ کروائے بغیر نیشنل ہسپتال سے غائب جبکہ فیصل آباد سے آئی پولیس ٹیم کی نیشنل ہسپتال سے مایوس واپسی ہوئی۔

طلال چودھری میڈیاکے سامنے آنے سے گریزاں ہیں، تشدد کیس میں پولیس کے ساتھ تعاون کرنے سے بھی اجتناب کیا اور نیشنل ہسپتال سے غائب ہوگئے۔ فیصل آباد سے آئی چار رکنی پولیس ٹیم کو بیان ریکارڈ کروانے سے قبل ہی لیگی رہنما ہسپتال سے ڈسچارج ہوکر چلے گئے۔ اے ایس پی عبدالخالق ہسپتال پہنچے تو انہیں آگاہ کیا گیا کہ طلال چودھری ہسپتال سے چلے گئے ہیں۔ اےایس پی عبدالخالق کا کہنا تھا کہ جلد کوشش کرکے طلال چودھری کا بیان ریکارڈ کریں گے۔

اےایس پی عبدالخالق کا کہنا تھا کہ خاتون ایم این اے کا بیان بھی ابھی تک ریکارڈ نہیں کیا جاسکا۔ عائشہ رجب سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں، عائشہ رجب کا بیان لیکر معاملہ آگے بڑھایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہسپتال کی ڈسچارج سلپ نہیں دکھائی گئی. ہسپتال کے بل کی ادائیگی کا پتہ نہیں جبکہ ہسپتال عملے نے کہا کہ مریض کو ڈسچارج کردیا ہے۔

ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے طلال چودھری کی عیادت کی۔ صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ کی جانب سے سائرہ افضل تارڑ کی سربراہی میں تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے۔ کمیٹی طلال چودھری پر تشدد کے واقعہ کے حوالے سے تحقیقات کرکے تین دن میں پارٹی قیادت کو آگاہ کرے گی۔ طلال چودھری کے ہسپتال ڈسچارج ہونے سے قبل ان کے بھائی نے ہسپتال کے بل کی ادائیگی کی۔ 

واضح رہے سابق ایم این اے طلال چودھری کو چوبیس ستمبر کو فیصل آباد میں خاتون ایم این اے کے بھائیوں سے لڑائی کے بعد نیشل ہسپتال لایا گیا تھا۔ طلال چودھری کا بازو دو جگہ سے فریکچر ہوا تھا۔ ان کی سرجری ڈاکٹر ایم اے واجد نے کی، ڈاکٹرز کے مطابق طلال چودھری کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔

مزیدخبریں