(فہد علی)شہر میں لرزہ خیز وارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے،قتل وغارت اور مختلف جرائم میں اضافہ معمول بن چکا ہے، قتل کی ایک اور واردات میں 20 سالہ لڑکی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے شہر میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل اور زخمی کرنے والے ایک سے زائد گروہوں کی تصدیق کی۔ سرعام فائرنگ سے خوف وہراس پھیل چکا جبکہ شاہراہیں، گلیاں اور محلےغیر محفوظ ہوکر رہ گئے ہیں۔ گلشن راوی کے علاقہ میں 20 سالہ لڑکی قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق لڑکی کی شناخت شکیلہ کے نام سے ہوئی،لڑکی کو فائرنگ کر کے گلی میں قتل کیا گیا،مقتولہ قصور کی رہائشی تھی،پولیس کا مزید کہناتھا کہ کارسواروں نے فائرنگ کر کےقتل کیا، لاش کو پوسٹمارٹم کےلیے مردہ خانے منتقل کردیا گیا۔
گلشن راوی کے ہی علاقہ میں شہری نےمبینہ خودکشی کرتے زندگی کا خاتمہ کرلیا،نامعلوم شخص کی سر میں گولی لگی لاش برآمد ہوئی، لاش کے پاس سے ہی پستول بھی بر آمد ہوا، پولیس کو کہناتھا کہ نامعلوم شخص نے بظاہر خودکشی کی، تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب شاہدرہ ٹاؤن کے علاقے میں عورت کی تین بچوں کے ہمراہ خودکشی کی کوشش کی، دریائے راوی میں چھلانگ لگا دی، ریسکیو نے موقع پر پہنچ کر عورت اور بچوں کو باحفاظت نکال لیا۔ریسکیو کے مطابق انھیں اطلاع ملی کہ شاہدرہ ٹاؤن کے علاقے میں ایک خاتون نے دریائے راوی میں چھلانگ لگا دی ہے، ریسکیو اہلکاروں نے فوراً موقع پر پہنچ کر عورت اور بچوں کو باحفاظت پانی سے نکالا۔
ریسکیو کا کہنا تھا کہ ممتاز نامی خاتون نے گھریلو حالات سے تنگ آکر خودکشی کرنے کی کوشش کی،پانی کا لیول کم ہونے پر عورت اور بچوں کو باحفاظت ریسکیو نے دریا سے نکال لیا۔
واضح رہے کہ پنجاب پولیس پر حکومت کی نوازشات اور سب سے زیادہ وسائل ہونے کے باوجود لاہور سمیت صوبے بھر میں ڈاکووں اور چوروں کی لوٹ مار گذشتہ سال کی نسبت دگنی ہو گئی، پولیس کے اعدادوشمارکے مطابق پنجاب میں روزانہ11افراد کوبے دردی سے قتل کیاجارہاہے۔