بچوں سے بڑھتے زیادتی کے واقعات پرپولیس کا نیا سٹینڈنگ آرڈر جاری

27 Sep, 2019 | 04:58 PM

Shazia Bashir

علی ساہی: بچوں سے بڑھتے زیادتی کے واقعات پرپولیس کا نیا سٹینڈنگ آرڈر جاری، متاثرہ بچوں سے تفتیش تھانے میں نہیں گھر جا کر ہوگی، فوری اندراج مقدمہ اور میڈیکل کروایا جائیگا، واقعات پرفوری ردعمل کیلئے اعلیٰ پولیس افسران موقع پر پہنچ کر فوری صورتحال کا جائزہ لینگے، مقدمات میں دفعہ 311 بھی شامل کی جائے گی۔

آئی جی پنجاب کے اسٹینڈنگ آرڈرکے مطابق عدالت سے باہر مدعی اور ملزم فریق میں راضی نامے کی صورت میں مقدمے میں 311 کی دفعہ شامل کی جائے تاکہ ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے، بچوں کےجنسی استحصال کی اطلاع موصول ہوتے ہی متعلقہ تھانے کا ایس ایچ او جائے وقوعہ پر پہنچے گا اور فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئےمقدمہ درج کیا جائے گا۔

دوران تفتیش ماہرین پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی مدد سے فزانزک شہادتوں کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا، متاثرہ کی عمر18 برس سے کم ہونے کی صورت میں طبی معائنے کیلئے والدین یا سرپرست سے تحریری اجازت لینا ضروری ہوگی، گرفتار ملزم سے موبائل فون یا دیگر آلات کو برائے تجزیہ فارنزک سائنس ایجنسی لاہور بھجوایا جائےگا۔ مقدمات کی تفتیش کیلئے عدالت عظمی کی ہدایات کو ہرحال میں ملحوظ خاطر رکھا جائے گا، اگر ملزمان نامعلوم ہوں تو ان کی گرفتاری کیلئے متاثرہ سے حلیہ معلوم کرکے فوری طور پر خاکہ جاری کیا جائےگا۔

ایسے مقدمات کے ٹرائل کا پیروی افسر سب انسپکٹر سے کم عہدہ کا نہ ہوگا۔ ایس پی انویسٹی گیشن ایسے تمام مقدمات میں فوکل پرسن ہوں گے اور مقدمے کی تفتیش شروع سے آخر تک اپنی نگرانی میں مکمل کرائیں گے، جنسی زیادتی میں ملوث اگر کوئی ملزم اپنی مستقل رہائش گاہ یا کام تبدیل کرتا ہے تو اس کے نئے علاقے کے تھانے کو اس ملزم کے سابقہ چلن بابت آگاہ کیا جائے اور ایسے ملزمان کے کریکٹر سرٹیفکیٹ میں سابقہ سزا یابی بضمن مقدمات زیادتی اطفال کا تذکرہ کیا جائے گا۔   

مزیدخبریں