لاس اینجلس ٹائمز نے کمیلا ہیرس کی توثیق بلاک کیوں کی، اخبار کے مالک کی بیٹی نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا

27 Oct, 2024 | 10:56 PM

Waseem Azmet

سٹی42: امریکہ کے بائیں بازو کے لئے نرم گوشہ رکھنے والے بڑے اخبار لاس اینجلس ٹائمز کے مالک کی بیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے والد نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی حمایت پر ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کمیلا ہیرس کی حمایت کرنے سے اخبار کو روک دیا تھا۔

نیو یارک ٹائمز نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا کہ اخبار لاس اینجلز ٹاائمز کے  مالک پیٹرک سون-شیونگ نے  اپنی بیٹی کے اس تصور کو مسترد کر دیا، اور یہ بتایاکہ ان کی بیٹی نیکا کو لاس اینجلز ٹائم میں کوئی عہدہ نہیں دیا گیا۔  اور اس کے خیالات اس کے اپنے ہیں۔

پچھلے ہفتے پیٹرک سون-شیونگ نے  اخبار کے ادارتی بورڈ کو نائب صدر کمیلاہیرس کے لیے تیار کردہ توثیق (انڈورسمنٹ) شائع کرنے سے روک دیا،  ان کا مؤقف ہے کہ قارئین خود فیصلہ کریں۔ اس اقدام نے لاس اینجلز ٹائمز کے  ادارتی بورڈ سے متعدد استعفوں کے ساتھ ساتھ سون-شیونگ کے عملے کی طرف سے ان کے بارے میں مزید شفاف ہونے کے مطالبات کو جنم دیا کہ پیپر  ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کی توثیق کیوں نہیں کر رہا ہے۔

 امریکہ میں صدر کے انتخاب میں صرف گیارہ دن باقی رہ گئے ہیں جب ڈیموکریٹ ووٹرز کے ایک پسندیدہ اخبار میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کے حوالے سے یہ مباحثہ سامنے آ رہا ہے۔

لاس اینجس ٹائمز کے مالک کی بیٹی نیکا سون شیونگ، جسے نیوکارک ٹائمز نے "ایک ترقی پسند سیاسی کارکن" قرار  دیا ہے، ماضی میں اخبار میں کوئی عہدہ نہ ہونے کے باوجود LA ٹائمز کی خبروں کی کوریج میں خود کو شامل کرنے کی کوشش کرنے پر تنقید کا سامنا کر چکی ہے۔

نیویارک ٹائمز کو ایک بیان میں، نیکا نے کہا کہ امیدوار کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ ان کے خاندان نے کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ "نسل کشی کی کھلے عام مالی معاونت کرنے والے ملک کے شہری کے طور پر، اور جنوبی افریقی نسل پرستی کا تجربہ کرنے والے خاندان کے طور پر، توثیق صحافیوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنانے اور بچوں کے خلاف جاری جنگ کے جواز کو مسترد کرنے کا ایک موقع تھا،" نیکا نے مزید طنز کرتے ہوئے کہا۔ "زندوں کی خاطر اور مردہ کے نام پر، اپنی اجتماعی انسانیت کی خاطر - ہمیں اخلاقی منزل کو بلند کرنا چاہیے۔"

بیٹی کے اس بیان پر لاس اینجلز ٹائمز کے مالک سون شیونگ کے ترجمان نے کہا کہ ان کی بیٹی صرف اپنے لیے بولتی ہے۔

"نیکا اپنی ذاتی حیثیت میں اپنی رائے کے بارے میں بولتی ہے، جیسا کہ کمیونٹی کے ہر فرد کو کرنے کا حق ہے،" ترجمان نے کہا۔ "ان کا دی ایل اے ٹائمز میں کوئی کردار نہیں ہے، اور نہ ہی وہ ایڈیٹوریل بورڈ کے ساتھ کسی فیصلے یا بحث میں حصہ لیتی ہے، جیسا کہ کئی بار واضح کیا جا چکا ہے۔"

غزہ میں جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی، جب حماس نے اسرائیل پر سرحد پار سے تباہ کن حملے کئے تھے۔ان حملوں میں حماس کے کارکنوں نے 1,200 افراد کو ہلاک کیا، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اور 251 افراد کو اغوا کر لیا جن مین سے بہت سے اب تک یرغمال ہیں۔

اسرائیل نکا کہنا ہے کہ اس نے حماس کو تباہ کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے لیے فوجی مہم کے ساتھ جواب دیا۔

پیٹرک سون-شیونگ نے جمعہ کو ایک انٹرویو میں ایل اے ٹائمز کو بتایا کہ ان کی بیٹی کے دعووں کے باوجود غزہ جنگ، ان کے (کمیلا ہیرس کی توثیق نہ کرنے کے) فیصلے میں کوئی فیکٹر نہیں تھی۔

Caption  ایل اے ٹائمز کے ادارتی صفحہ کی ایڈیٹر ماریل گارزا جنہوں نے منگل کو  کمیلا ہیرس کی بلاک شدہ توثیق پر استعفیٰ دے دیا، کہا کہ اگر غزہ کا مسئلہ تھا تو مالک سون شیونگ کو ایسا کہنا چاہیے۔

جمعرات کو مستعفی ہونے والے ادارتی بورڈ کے ایک اور رکن کیرن کلین نے اس کنٹروورسی پر کہا، "اگر کوئی وضاحت ہے، تو اسے کہنا چاہیے۔"

کلین نے نیویارک ٹائمز کو بتایا، "جب آپ کے پاس اس طرح کی معلومات کا خلا ہوتا ہے، تو قارئین میں اسے پُر کرنے کا رجحان ہوتا ہے۔ کیا یہ ان کی بیٹی غزہ پر مخالفت کا اظہار کر رہی ہے؟ کیا وہ امید کر رہے ہیں کہ ٹرمپ اپنے ٹیکس کم کر دیں گے؟ کیا اس کے پاس ایف ڈی اے کے سامنے دواسازی زیر التواء ہے اور وہ ٹرمپ انتظامیہ سے منظوری کے بارے میں فکر مند ہے؟  ہمارے اخبار کے مالک کو  لوگوں کو بتانا چاہیے۔‘‘

لاس اینجلس ٹائمز کے اداریوں کی ایڈیٹر ماریل گارزا 2022 میں ایک پورٹریٹ کے لیے پوز کر رہی ہیں۔

اس بحث کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے  جمعہ کو نیکا جس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا۔ "یہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ووٹ نہیں ہے۔ یہ ایک ایسے امیدوار کی حمایت سے انکار ہے جو بچوں کے خلاف جنگ کی نگرانی کر رہا ہے"۔"مجھے ایل اے ٹائمز کے فیصلے پر فخر ہے جیسا کہ مجھے یقین ہے کہ اندھیرے کے بچے جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔ انسانی جانوروں جیسی کوئی چیز نہیں ہے،‘‘ اس نے مزید کہا۔

ایک اور  ایکس پوسٹ میں، نیکا نے لکھا: "صدارتی امیدوار کی حمایت نہ کرنے کے لاس اینجلس ٹائمزکے فیصلے پر کافی تنازعہ اور الجھن ہے۔ مجھے ایڈیٹوریل بورڈ کے فیصلے پر بھروسہ ہے۔ میرے لیے نسل کشی ریت کی لکیر ہے۔

1 نومبر 2023 کو، حماس کے قتل عام کے صرف تین ہفتے بعد اور اسرائیل کے غزہ میں ایک بڑی زمینی کارروائی شروع کرنے کے چند دن بعد، نیکا نے X پر پوسٹ کیا: "اسرائیل کی ریاست کو ایک نسل پرست ریاست کے طور پر بیان کرنا صحافتی بددیانتی نہیں ہے۔ یہ بین الاقوامی قانون میں اچھی طرح سے اسٹیبلش ہے۔ یہ غیر قانونی 'قتل، تشدد، زبردستی منتقلی اور بنیادی حقوق سے انکار' کی قانونی اصطلاح ہے۔

اسرائیل اور اس کے حامی نسل پرستانہ الزامات کو مسترد کرتے ہیں، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ عرب اسرائیلیوں کو اپنے یہودی ساتھی شہریوں کے مساوی حقوق حاصل ہیں۔

Caption  ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس 23 اکتوبر 2024 کو ایسٹن، پنسلوانیا میں سی این این ٹاؤن ہال کے دوران خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو بذریعہ گوگل


کمیلا ہیریس نے اپنے دفاع کے اسرائیل کے حق کی حمایت کرنے پر ان پر تنقید کرنے والے مسلم ووٹروں کو مطمئن کرنے کے لیے توازن تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کی ہے،تاہم وہ غزہ جنگ پر اپنے اصل مؤقف سے پیچھے ہٹنے پر بھی تیار نہیں ہیں۔ 

 غزہ کی جنگ کے حوالے سے حماس ک وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس میں اب تک 42,000 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں یا ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ لڑائی میں ہلاک ہو چکے ہیں، حماس کی بتائی ہوئی اس تعداد میں وہ جنگجو بھی شامل ہیں جن کے خلاف اسرائیل نے غزہ میں جنگ چھیڑی تھی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے اگست تک جنگ میں تقریباً 17,000 جنگجووں کو اور 7 اکتوبر کو اسرائیل کے اندر مزید 1,000 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔

مزیدخبریں