ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

27 ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ

 27 ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ
کیپشن: وفاقی حکومت کی اتحادی پارٹیوں کے اہم رہنماؤں کی لاہور میں ہونے والی مشاورت میں طے کیا گیا کہ صوبوں کے حقوق کے حوالے سے ناگزیر قانون سازی کے لئے 27 ویں آئینی ترمیم کے پیکیج پر کام کیا جائے گا۔ فوٹو: پاکستان پیپلز پارٹی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے  27 ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ کر لیا ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور ان سے 27 ویں آئینی ترمیم  کے حوالے سے اہم مشاورت کی۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر،  وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ اور اسپیکر سردار ایاز صادق بھی مشاورت میں شامل تھے۔ ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ  اتحادی جماعتوں کے عمائدین  نے ملاقات میں اتفاق کیا کہ 27 ویں ترمیم بھی لائی جائے گی۔27 ویں ترمیم میں صوبوں کے حقوق کے حوالے سے خدشات کو دیکھا جائے گا ۔

اس اہم مشاورتی اجلاس میں 26 ویں ترمیم کے نفاذ کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور تمام معاملات مین پیش رفت کو مثبت قرار دیا گیا تاہم یہ طے کیا گیا کہ انتہائی  ضروری ترامیم کیلئے 27 ویں آئینی ترمیم کے پیکیج پر کام کیا جائے گا اور اس میں صوبوں کے حقوق کے حوالے سے ناگزیر قانون سازی کو شامل کیا جائے گا۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے مل کر چلیں گے، غیر جمہوری طاقتوں کا راستہ روکنے کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کارگر ثابت ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے 26ویں ترمیم کی منظوری کا کریڈٹ تمام اتحادی جماعتوں کو  دیتے ہوئے کہا، پہلے بھی عوامی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹے، اب بھی پیچھےنہیں ہٹیں گے۔

بلاول کا کہنا تھاکہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے مل کر چلیں گے، غیرجمہوری طاقتوں کا راستہ روکنے کےلیے 26ویں آئینی ترمیم کارگر ثابت ہوگی۔