ویب دیسک: حکومت کی جانب سے استعمال شدہ گاڑیوں پر بتدریج پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے ایک بیان میں کہا کہ استعمال شدہ امپورٹڈ گاڑیوں سے مقامی انڈسٹری کو نقصان پہنچا ہے۔ استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی پالیسی کا غلط استعمال کیا گیا، پرانی گاڑیوں کی درآمد سے کروڑوں ڈالرز کا زرِمبادلہ ضائع ہوتا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ مقامی گاڑیاں تیار کرنے والوں نے حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے پورے نہیں کیے، نومبر میں الیکٹرک وہیکل گاڑیوں کی پالیسی آجائے گی۔ یہ گاڑیاں نہ صرف پاکستان میں تیار کی جائیں گی بلکہ برآمد بھی کی جائیں گی۔