- عمران خان ایک ناسور کی صورت اختیارکرگیا
- عمران خان کے حواری کہتے تھے یہ خونی مارچ ہے
- عمران خان نے یہ نہیں سوچا کہ ملک کا کتنا نقصان ہوگا؟
- ریڈ زون میں داخلہ کے لیے ریڈ ہونا پڑے گا
- ارشد شریف کے قتل کا معاملہ دولوگوں کی طرف جاتا ہے
- متنازع فارم ہاؤس
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان آج قوم کے سامنے بے نقاب ہونے کے بعد قومی ناسور کی صورت اختیار کرگیا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس عمران نیازی اور اس کے حواریوں کے لیے شیٹ اپ کال ہے، اب جس کو لانگ مارچ کرنا ہے شوق پورا کرلے،ریڈ زون میں داخلہ کے لیے ریڈ ہونا پڑے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کی ذہنیت یہ ہے کہ آرمی چیف سیاسی کردار ادا کرنے سے انکار کرے تو وہ برا ہے، باجوہ صاحب نے جب بات مانی تو عمران خان نے ان کی تعریفیں کیں اور جب باجوہ صاحب نے مفادات پر ادارے کو ترجیح دی تو اس نے میر جعفر، چور اور غدار قرار دیا، انہیں میر جعفر، میر صادق، نیوٹرل، جانور، اور غدار جیسے القابات دیئے گئے۔
انہوں ںے کہا کہ اگر اس کے مفادات کے لیے کوئی کام کرے تو وہ محب وطن ہے، اگر اس کے مفادات کے کوئی خلاف جائے تو وہ چور، ڈاکو اور غدار ہے،اس آدمی کی ذہنی پستی دیکھیں کس حد تک نفرت اور قوم کو تقسیم کرنے کی سیاست کر رہا ہے، آڈیو لیک سے عمران خان کا مکروہ چہرہ سامنے آ چکا ہے، عمران خان ناسور بن چکا ہے اس کے منفی ایجنڈے کے سبب جمہوریت آگے نہیں بڑھ سکتی۔
رانا ثنا نے کہا کہ عمران خان نے اپنی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے سائفر کا ڈرامہ رچایا، عمران خان نے یہ بھی نہیں سوچا کہ سائفر کا کھیل کھیلنے سے قوم کو کتنا نقصان پہنچا،کسی قیمت پر بھی لانگ مارچ کو ریڈزون میں داخل نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کوڈرایا، دھمکایا جارہاتھا، ارشد شریف کے قتل کا معاملہ دولوگوں کی طرف جاتا ہے, کے پی حکومت نے ارشد شریف کی جان کے خطرے کے حوالے سے تھریٹ الرٹ جاری کیا ، کینیا میں ارشد شریف جہاں قیام پذیر تھے وہ فارم ہاؤس تھا اور وہ متنازع تھا اس فارم ہاؤس کی ملکیت بھی قوم کے سامنے ایک دو دن میں آ جائے گا۔