عرفان ملک: مذہبی جماعت کے ٹرینڈز میں بھارت بھی ملوث نکلا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ٹرینڈ چلانے اور فسادات سمیت انتشار پھیلانے کی کوشش کرنے والے 15اکاؤنٹس کا بھارت سے چلنے کا پتہ چلا لیا۔
مذہبی جماعت کے مارچ کے حوالے سے ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے نفرت انگیز مواد کی تانے بانے بھارت سے ملے ہیں۔ ایف آئی اے کو پندرہ سے زائد ایسے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ملے جو بھارت سے نفرت انگیز مواد پھیلاتے ہیں۔
زرائع سائبر کرائم ونگ کے مطابق مذہبی جماعت کے حوالے سے بھارت سے آپریٹ ہونے والے اکاؤنٹس سے نفرت انگیز مواد پھیلایا جا رہا ہے۔ انڈین اکاؤنٹس سے ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ زرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے انڈین اکاؤنٹس سمیت دیگر ہینڈلرز کے اکاوانٹس بلاک کروانے کے لیے پی ٹی اے کو آگاہ کر دیا۔
دوسری جانب پنجاب میں 2 ماہ کیلئے رینجرز طلب کرلی گئی ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشیدکا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی پی ایل عسکریت پسند ہو چکی ہے، پنجاب حکوت جہاں چاہیے رینجرز کو استعمال کر سکتی ہے۔کالعدم ٹی ایل پی کی قیادت سے 6 مرتبہ مذاکرات کیے، انہوں نے عید میلادالنبیؐ کے جلوس کو احتجاج میں تبدیل کیا، ہم سے وعدہ کیا تھا کہ راستے کھول دیں گے مگر ایسا نہیں کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم جماعت کی باتوں سے لگتا ہے کہ ان کا ایجنڈا کچھ اور ہے۔ سادھوکی میں مظاہرین نے کلاشنکوف سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جس سے 3پولیس اہلکار شہید، 70زخمی ہو گئے، 8 کی حالت تشویشناک ہے۔