ویب ڈیسک : حکومت کا عوام کو ایک اور جھٹکا، بجلی کی قیمت میں 2 روپے 51 پیسے اضافہ کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق عوام پر مہنگائی کا قہر ٹوٹنے کو تیار، بجلی کی قیمت میں 2 روپے 51 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دیدی گئی۔اضافے کی منظوری نیپرا نے ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی، سی پی پی اے نے بجلی 2روپے 66 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی۔ مذکورہ اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا، دیگر صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں ادائیگی کرنا ہوگی۔
سماعت کے دوران نیپرا حکام نے بتایا کہ ستمبر میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 2 ارب 7 کروڑ روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑا، طلب کے مقابلے میں ایل این جی کم فراہم کی گئی۔ ستمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر وائس چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کے نرخ بڑھتے ہیں، اگر سسٹم میں سستی بجلی آجائے تو مہنگی بجلی ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا اللہ سے امید رکھیں کہ بہتری آئے گی۔
دوسری جانب پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے منافع نہ بڑھانے کی صورت میں ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دے دی۔ لاہورمیں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر عرفان الہیٰ اور سیکرٹری جہاں زیب ملک نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 2013 سے ان کا پرافٹ مارجن نہیں بڑھایاگیا جب کہ ٹیکس بجلی، مزدوری اور دیگر اخراجات کہاں سے کہاں چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلرز منافع نہ بڑھنے کی صورت میں کاروبار نہیں کر سکتے، اگر منافع نہ بڑھایا گیا تو 5 نومبر سے ملک بھر میں پیٹرول پمپ بند کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ قیمتیں بڑھنے سے قبل ہی آئل کمپنیاں تیل کی فراہمی بند کردیتی ہیں۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں صارفین سے بجلی کے کنکشن کے حصول میں بھی جعلسازی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، کمپنی کے مختلف دفاتر میں جعلی ڈیمانڈ نوٹسز کا اجرا ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے، نہ صرف جعلی ڈیمانڈ نوٹسزجاری ہوئے بلکہ جعلی مہروں سے بینکوں میں ادائیگیاں بھی کی گئی ہیں، لیسکو میں گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کو مافیا کی جانب سے جعلی ڈیمانڈ نوٹسز دیئے گئے، ڈیمانڈ نوٹسز اور بینک کی ادائیگی کے معاملات پر سادہ لوح صارفین کو لوٹا جانے لگا ہے۔