( عمر اسلم ) سیاسی میدان میں تاریخ رقم کرنے والی شخصیات نے منزل کیسے پائی؟ شہباز شریف نے جیل میں دنیا کے نمایاں سیاستدانوں کی سوانح عمری کا مطالعہ شروع کر دیا، جیل میں مطالعہ کے لئے ٹوئیلتھ آف ڈیموکریسی،اردگان ایمپائر اور دیگر انگریزی کتابیں منگوا لیں۔
صدر مسلم لیگ (ن) میاں شہبازشریف نے جیل میں کتابوں سے دل لگا لیا ہے۔ وہ مختلف ممالک کے ایسے سیاستدانوں کے واقعات کا مطالعہ کررہے ہیں جنہوں نے تاریخ کے دھارے کا رخ موڑ دیا۔ اسی سلسلے میں اپنے مطالعہ کے لئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن عطااللہ تارڑ سے ٹوئیلتھ آف ڈیموکریسی، اردگان ایمپائر اور دیگر انگریزی کتابیں منگوالی ہیں۔
ادھر احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اورنج لائن ٹرین ان کا منصوبہ ہے، منصوبے میں قومی خزانے کے اربوں روپے بچائے جبکہ اس منصوبے کو چار سال تک جان بوجھ کر روکا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ 72 سال میں پہلی بار بڈنگ انتہائی سستی کروائی اور 81 ارب روپے کی رقم بچائی۔ شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور وکلا میں کشیدگی کے باعث عدالت میں دھکم پیل بھی ہوئی۔
احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی، احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے شہباز شریف کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا تھا، حراست میں لینے کے بعد شہباز شریف کو نیب آفس اور پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔