مسلم ٹاؤن (علی رامے) لاہور سمیت صوبہ بھر میں بلندو بالا کمرشل عمارتوں میں فائر ہائیڈرینٹ کی تنصیب لازمی قرار، نقشے کی منظوری کیساتھ فائر ہائیڈرنٹ کی تنصیب کا سرٹیفکیٹ بھی لینا ہوگا۔
سانحہ حفیظ سنٹر کے بعد پنجاب حکومت بلند وبالا عمارتوں کے اندر اور باہر فائر ہائیڈرنٹ کی تنصیب نہ کرنیوالوں کیخلاف سخت ایکشن لے گی، پنجاب ایمرجنسی کونسل کے چھٹے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں نئی بننے والی کمرشل عمارتوں کے اندر اور باہر فائر ہائیڈرینٹ لگانا لازمی ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کہا گیا ہے کہ فائر ہائیڈرینٹ کے بغیر بلڈنگ کا نقشہ منظور نہیں ہوسکے گا، ریسکیو کے حکام کی جانب سے اجلاس میں بتایا گیا کہ فائر ہائیڈرینٹ سے ریسکیو کی ٹیموں کو آگ بجھانے کے لیے مدد ملے گی۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس سے قبل بھی فائر ہیڈرینٹ بلند و بالا کمرشل عمارتوں کیلئے مشروط تھے لیکن عملدرآمد نہیں ہورہا اور اب ایل ڈی اے اور بلڈنگ حکام اس پر سختی سے عملدرآمد کرائیں گے جبکہ انہیں فائر ہائیڈرینٹ کی تنصیب کیلئے الگ سے سرٹیفکیٹ بھی لینا ہوگا ۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نےمحکمہ داخلہ پنجاب کوعمارتوں میں فائر سیفٹی انتظامات کی چیکنگ کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں، محکمہ داخلہ نے ڈویژنل کمشنرز اور اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہےکہ تحصیل، اضلاع اورڈویژن کی سطح پر قائم تمام ہائی رائزبلڈنگز، پلازے اور شاپنگ مالزکا جامع سروے کیا جائے گا، عمارتوں میں فائرسیفٹی انتظامات کی چیکنگ کے لیے سروے ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، سروے ٹیموں میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو، ڈسٹرکٹ آفیسر ایمرجنسی1122، سول ڈیفنس آفیسر، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، محکمہ ہاؤسنگ کا نمائندہ اور ڈسٹرکٹ آفیسرصنعت شامل ہوں گے۔
وزیراعلی نے ہدایت کی کہ سروے ٹیمیں عمارتوں میں فائرسیفٹی آلات اورحفاظتی انتظامات کا جائزہ لیں، بلند عمارتوں کی انتظامیہ عمارتوں میں نصب فائرسیفٹی آلات کو فنکشنل رکھنے کی پابند ہوں گی، مینجمنٹس فائر فائٹنگ کیلئے عمارتوں میں اپنا سسٹم لگانے کی ذمہ دار بھی ہوں گی، عمارتوں میں فول پروف فائرسیفٹی انتظامات کا جائزہ لے کر حتمی رپورٹ وزیراعلیٰ آفس پیش کی جائے گی۔