لبنان میں اقوام متحدہ کے امن فورس میں شامل کارکنوں نے جنگ بندی کو خوش آمدید کہتے ہوئے بتایا کہ اب ہم جنگ بندی کے بعد 'نئی صورت حال' سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج (UNIFIL) نے بدھ کے روز اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے "نئی صورتحال" کے مطابق کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
اقوام متحدہ کی اس خصوصی تنظیم کے کارکنوں کو لبنان مین اسرائیل کی حزب اللہ کے خلاف فوجی کارروائیوں کے دوران بار بار اس الزام کا سامنا کرنا پڑا کہ حزب اللہ ان کی ایمبولینسوں اور امدادی سرگرمیوں کو اپنے دہشتگردوں کی پروٹیکشن اور فرار کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے صرف زبانی تنقید ہی نہین کی گئی بلکہ یو این آئی ایف آئی ایل کی سرگرمیوں کے دوران حزب اللہ کی مدد کرنے کے شبہ مین ان کے کارکنوں پر براہ راست حملے بھی کئے گئے جن سے جانی نقصان ہوا، بعض کارکنوں کو اسرائیل کی فورس نے حراست مین بھی لیا اور چند گھنٹے بعد رہا کر دیا۔ UNIFIL کے تمام کارکن حزب اللہ کی مدد کرنے مین شامل تھے یا نہیں ، اس کی اب تک کوئی تحقیق نہیں ہوئی تاہم اپنے کام سے کام رکھنے والے امدادی کارکن اس صورتحال کی وجہ سے اضافی ٹینشن کا شکار رہے جس کا آج جنگ بندی سے خاتمہ ہونے کی توقع اس تنظیم کے کارکن ظاہر کر رہے ہیں۔
UNIFIL نے ایک بیان میں کہا، "ہم اپنے لازمی کاموں کو انجام دیتے رہیں گے، اور ہم نے پہلے ہی اپنی کارروائیوں کو نئی صورتحال کے مطابق ڈھالنا شروع کر دیا ہے،" UNIFIL نے ایک بیان میں مزید کہا کہ امن دستے "اس نئے مرحلے میں لبنان اور اسرائیل کی حمایت کے لیے تیار ہیں"۔
اس نے کہا، "ہم تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ دشمنی کے خاتمے کو کارآمد بنایا جا سکے۔"