ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لبنان میں جنگ بندی پر اقوام متحدہ کی امن فورس کے کارکنوں  نے سکھ کا سانس لیا

Lebanon ceasefire, UNIFIL, City42
کیپشن: لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس کے کارکن حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کی جنگ کے دو ماہ کے دوران مسلسل اس بنا پر تنقید اور بسا اوقات براہ راست حملوں کا نشانہ بنے کہ حزب اللہ کے کارکن ان کی گاڑیوں کو اپنی سرگرمیوں کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ آج لبنان میں جنگ بندی کے بعد اس ادارہ کے کارکنوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔ فوٹو بذریعہ گوگل 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

لبنان میں اقوام متحدہ کے امن فورس میں شامل کارکنوں نے جنگ بندی کو خوش آمدید کہتے ہوئے بتایا کہ اب ہم جنگ بندی کے بعد 'نئی صورت حال' سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج (UNIFIL) نے بدھ کے روز اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے "نئی صورتحال" کے مطابق کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

اقوام متحدہ کی اس خصوصی تنظیم کے کارکنوں کو لبنان مین اسرائیل کی حزب اللہ کے خلاف فوجی کارروائیوں کے دوران بار بار اس الزام کا سامنا کرنا پڑا کہ حزب اللہ ان کی ایمبولینسوں اور  امدادی سرگرمیوں کو اپنے دہشتگردوں کی پروٹیکشن اور فرار کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے صرف زبانی تنقید ہی نہین کی گئی بلکہ یو این آئی ایف آئی ایل کی سرگرمیوں کے دوران حزب اللہ کی مدد کرنے کے شبہ مین ان کے کارکنوں پر براہ راست حملے بھی کئے گئے جن سے جانی نقصان ہوا، بعض کارکنوں کو اسرائیل کی فورس نے حراست مین بھی لیا اور چند گھنٹے بعد رہا کر دیا۔  UNIFIL  کے تمام کارکن حزب اللہ کی مدد کرنے مین شامل تھے یا نہیں ، اس کی اب تک کوئی تحقیق نہیں ہوئی تاہم اپنے کام سے کام رکھنے والے امدادی کارکن اس صورتحال کی وجہ سے اضافی ٹینشن کا شکار رہے جس کا آج جنگ بندی سے خاتمہ ہونے کی توقع اس تنظیم کے کارکن ظاہر کر رہے ہیں۔ 

UNIFIL نے ایک بیان میں کہا، "ہم اپنے لازمی کاموں کو انجام دیتے رہیں گے، اور ہم نے پہلے ہی اپنی کارروائیوں کو نئی صورتحال کے مطابق ڈھالنا شروع کر دیا ہے،" UNIFIL نے ایک بیان میں مزید کہا کہ امن دستے "اس نئے مرحلے میں لبنان اور اسرائیل کی حمایت کے لیے تیار ہیں"۔ 

اس نے کہا، "ہم تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ دشمنی کے خاتمے کو کارآمد بنایا جا سکے۔"