ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جتھے بندی کا خاتمہ کرنا ہو گا، لوگ شہید کروا کر اگلے دن نارمل نہیں ہو سکتے، شہباز شریف

City42, Prime minister Shahbaz, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

وزیر اعظم شہباز شریف نے  اسلام آباد پر دھاوے کو ناکام بنانے پر عوام، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا اور سکیورٹی فورسز کا  اس دھاوے سے نمٹنے میں بھرپور مدد فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارے لوگ شہید ہوں اور ہم اگلے دن نارمل ہوجائیں ، یہ کوئی تحریک نہیں تخریب کاری ہے ، سیاست میں فتنے اور تخریب کاری کی کوئی گجائش نہیں ، یہ جتھہ بندی ہے ہرصورت اس کا خاتمہ کرنا ہوگا ، 

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا   کہ عوام خصوصاً دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدور اور مینوفیکچرر سب لوگ اس دھاوے سے پریشان تھے۔  پاکستان کی ترقی کے ان پرمننٹ دشمن فسادیوں کی وجہ سے سٹاک ایکسچینج نے ایک دن میں چار ہزار پوانٹس کا غوطہ کھایا۔  ہماری فورسز نے بہترین حکمت عملی بنا کر احتجاج کا خاتمہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ احتجاج کے باعث کئی دن سے کاروبار نہ ہونے کے برابر تھا ، معیشت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔  دیہاڑی دار مزدور اور صنعت کار طبقہ پریشان تھا ، ہسپتالوں میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا ، اسلام آباد پر دھاوا بولنے کے لئے لائے گئے جتھے کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچا،اسٹاک مارکیٹ کو ایک ہی دن میں ساڑھے تین ہزارانڈیکس کا نقصان ہوا،صرف ایک دن میں فسادیوں کی وجہ سے مارکیٹ نے غوطہ کھایا ۔

وزیراعظم شہباز نے کہا،  احتجاج کے باعث معاملات زندگی معطل ہوچکے تھے۔  شہباز شریف نے یاد دلایا کہ اسلام آبادمیں 2014سےقبل چڑھائی کاتصوربھی نہیں تھا،2014میں چینی صدر آرہے تھے تب بھی ان ہی فسادیوں نے 126 دن تک تباہی کی تھی ، 2014 کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا تھا۔
 شہباز شریف  نے کہا،  فسادیوں کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہورہی،سعودی وفد آیا تب بھی انہوں نے فساد پھیلایا،احتجاج کیا۔

انہوں نے کہا، یہ فسادی شہریوں کو مارتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کوشہید کرتے ہیں۔ ان کے دھاووں میں شر پسند آتے ہیں جو پاکستانی نہیں ہوتے۔ 

عدالتیں نو مئی کے مجرموں کو بروقت سزائیں دیتیں تو یہ دن نہ دیکھنا پرتا

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اب سخت فیصلے کرنا پڑیں گے،فیصلہ کرنا ہوگا معیشت بہتر بنانی ہےیادھرنوں کاسامنا کرنا ہے،آج کے بعد ان فسادیوں ، پاکستان کے دشمنوں کو مزید موقع نہیں دینا۔  قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ اب ہمیں کس طرف جانا ہے ، اللہ کا شکر ہے معیشت استحکام کی طرف جارہی ہے ، عدالتیں 9 مئی کے ملزمان کو بروقت سزائیں دے دیتیں تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا ۔


وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی نے سر اٹھا لیا ہے ، کے پی حکومت کو اپنی توجہ پارا چنار پر مرکوز کرنی چاہئے تھی۔ اس کی بجائے یہ کرم کے لوگوں کو چھوڑ کر اسلام آباد چڑھائی کرنے آگئے ۔  وزیرداخلہ محسن نقوی اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سپہ سالار نے اسلام آباد میں لشکر کشی کے خلاف پوری مدد اور تعاون کیا ، ہمیں انٹیلی جنس ایجنسی کی بھرپور معاونت رہی ، ایجنسیوں نے لشکرسےنمٹنے کیلئے بھرپورتعاون کیا،
اللہ کے فضل سے شرکشی اور چڑھائی دم توڑ گئی ، انہیں تکلیف ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ سے کیوں بچا ، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارے لوگ شہید ہوں اور ہم اگلے دن نارمل ہوجائیں ، یہ کوئی تحریک نہیں تخریب کاری ہے ، سیاست میں فتنے اور تخریب کاری کی کوئی گجائش نہیں ، یہ جتھہ بندی ہے ہرصورت اس کا خاتمہ کرنا ہوگا ، پاکستان کو کسی صورت قربان  نہٰں کرنے دیں گے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی دھجیاں اڑائیں گیں ،اس ہاتھ کو توڑ دیں گے جو پاکستان کو قربان کرنا چاہتا ہے ۔