سٹی42: ٹک ٹاک نے بیوٹی فلٹرز کے استعمال کے حوالے سے نئی پالیسی بنا لی ہے۔
ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے بیوٹی فلٹرز استعمال کرنے کے لئے کم از کم عمر کی حد مقرر کرنے کا انقلابی فیصلہ کر لیا ہے۔ٹک ٹاک استعمال کرنے والے بچے اب خود کو جوان ظاہر کرنے کے لئے بیوٹی فلٹرز استعمال نہیں کر سکیں گے۔
اب تک یہ ہو رہا ہے کہ ٹک ٹاک استعمال کرنے والے زیادہ عمر کے لوگ تو خود کو کم عمر دکھانے کے لئے بیوٹی فلترز کا استعمال کرتے ہی ہیں لیکن بچے بھی خود کو قدرے زیادہ عمر کا جوان دکھانے کی کوشش کرنے کے لئے بیوٹی فلٹرز کا سہارا لینے لگے ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی سوشل پلیٹ فارم بن چکی کمپنی ٹک ٹاک کی مینیجمنٹ نے طے کر لیا ہے کہ آنے والےہفتوں میں 18 سال سے کم عمر کے کنزیومرز کو اپنی شخصیت بدل دینے والے ایفیکٹس کے استعمال سے روکا جائے گا۔
ٹک ٹاک مینیجمنٹ کے بیان میں بتایا گیا کہ کم سے کم عمر کی پابندی کا اطلاق ایسے فلٹرز پر نہیں ہوگا جن کو تفریحی مقاصد کے لیے تیار کیا ہوگا۔
اس اہم تبدیلی کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو ذہنی صحت کے مسائل سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔
ٹک ٹاک نے اس تبدیلی کا اعلان یورپین سیفٹی فارم پر کیا، تو ابھی یہ واضح نہیں کہ ایسا دنیا بھر میں کیا جا رہا ہے یا یورپ میں ہی ایسا ہوگا۔
اس سے پہلے انٹرنیٹ پر بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے انٹرنیٹ میٹرز نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ بیوٹی فلٹرز سے بچوں پر آن لائن زندگی میں مخصوص انداز سے نظر آنے کا دباؤ بڑھتا ہے، جس سے ذہنی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ٹک ٹاک کی جانب سے ایسی مشین لرننگ ٹیکنالوجیز کی جانچ پڑتال بھی کی جا رہی ہے جو 13 سال سے کم عمر بچوں کے اکاؤنٹس کو شناخت کرنے میں مدد فراہم کرسکیں۔