سٹی42: دسمبر آتے ہی پنجاب پولیس کے اہلکار اپنے اپنے پرفارمنس ریکارڈ بہتر بنانے کے لئے سرگرداں ہو گئے،۔ اس دوران ہی پولیس نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس میں انکشاف ہوا کہ لاہور پولیس کے سینکڑوں اہلکار منشیات فروشوں کے ساتھی ہیں۔
دسمبر کے مہینے میں جب پولیس کی کتابوں میں سال بھر کا حساب مکمل کیا جاتا ہے اور دیکھا جاتا ہے کہ کس تھانے نے جرائم کے تدارک کے لئے سال بھر کے دوران کیا کچھ کیا، تھانوں میں تعینات اہلکار ایس ایچ او کی ہدایت پر ریکارڈ کا پیٹ بھرنے کے لئے درکار گرفتاریوں کی گنتی پوری کرنے کے لئے خصوصی بھاگ دوڑ کرتے ہیں۔ اس مہینے میں سب سے زیادہ کارروائیاں منشیات فروشی میں ملوث چھوٹے موٹے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کی جاتی ہیں۔
اس دوران ہی یہ خبر آئی ہے کہ پولیس کے اعلیٰ حکام کی ہدایت پر منشیات فروشوں کے ساتھی پولیس اہلکاروں کے متعلق چھان بین کی گئی اور منشیات فروشی میں ملوث جرائم پیشہ افراد اور گروہوں کی مدد کرنے والے پولیس اہل کاروں کی بھی فہرستیں بن گئیں۔
لاہور پولیس نے 400سے زائد اہل کاروں کے کیسز شارٹ لسٹ کرلئے ہیں۔ منشیات فروشوں کی سہولت کاری کرنیوالے اہلکاروں کی لسٹیں تیار کرنے کے لئے سی سی پی او کی ہدایات پر گزشتہ دو سالوں کے دوران بننے والے تمام مقدمات کا آڈٹ کیا گیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے منشیات کے مقدمات کا آڈٹ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ منشیات فروشوں کی سہولت کاری پر اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی ہوگی۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا ہے کہ منشیات فروشی میں معاونت کرنے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔