جمال الدین جمالی: لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس اور دوسرے 7 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی ک 2023 کو تشدد ، یاستی اداروں اور اہلکاروں پر حملے کے 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے فیصلہ سنا دیا۔
آج بدھ کے روز محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے 8 مقدمات میں بانی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کے اکسانے پر 200 حساس تنصیبات پرحملے کیے گئے، جن مقدمات میں ضمانت کی درخواست دی گئی ہے یہ تمام کیسزبغاوت اورحساس تنصیبات پر حملے کے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے عسکری ٹاور حملہ، شادمان تھانے کو جلانے سمیت دیگر 8مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
ان مقدمات میں جناح ہاؤس پر حملہ، لوٹ مار اور تاریخی نوادرات اور عمارت کو نذر آتش کرنے، عسکری ٹاور پرحملہ اور نذر آتش کرنے اور تھانہ شادماں کو نذر آتش کرنے کے مقدمات شامل ہیں۔سرکاری وکیل کا سماعت کے دوران مؤقف تھا کہ بانی ہی ٹی آئی نو مئی بغاوت جلاؤ گھیراؤ منصوبہ بندی اور سازش کا مرکزی ملزم ہے۔ اس کے اکسانے پر ہی یہ حملے کئے گئے۔
سرکاری وکیل نے نشاندہی کی کہ یہ سازش سات مئی کو تیار کی گئی اور اس سازش کے تحت عسکری تنصیبات پر حملے کئے گئے. ملک کو سری لنکا بنانا چاہتے تھے۔ حملے آج بھی ختم نہیں ہوئے ،اور رینجرز اور پولیس کے جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے.
سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی سازش کر کے کہتے ہیں کہ میں تو جیل میں ہوں، یہ آج بھی ملک کو بنگلہ دیش بنانے کی کوشش کر رہے ہیں.
یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا ، اسے عام مقدمے کی طرح نہیں لیا جا سکتا ۔ پبلک پراسیکیوٹر نے نکتہ اٹھایا کہ سازش کے نتیجہ میں جو کام ہو گا ، سازش بنانے والا اس سب کا ذمہ دار ہو گا. سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کیا جائے .
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کے مطابق جب 9 مئی کے واقعات ہوئے اُس وقت بانی خود جیل میں تھے. اب تک مقدمات کا چالان پیش نہیں کیا گیا اور نہ کوئی ہی ثبوت پیش کئے گئے.