جڑواں شہروں اور پنجاب میں زندگی معمول پر آ گئی, تین دن میں 954 گرفتاریاں

27 Nov, 2024 | 05:41 PM

Waseem Azmet

سٹی42:   وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، جڑواں شہر راولپنڈی میں زندگی معمول پر لوٹ آئی۔ آمد و رفت کے تمام راستے کھول دیئے  گئے، انٹرنیٹ کی سروس مکمل بحال ہو گئی، میٹرو اور نجی ٹرانسپورٹ سروسز  معمول کے مطابق چلنے لگیں، پی ٹی آئی کے بانی کی ہدایت پر اسلام آباد میں زبردستی  مظاہرہ کرنے اور ممنوعہ مقامات پر بد امنی پھیلانے کے سبب پولیس نے  954 افراد کو گرفتار کیا جن میں بڑی تعداد میں افغان شہری بھی نکلے۔ پولیس نے اسلحہ بھی پکڑا اور 210 گاڑیاں تھانوں میں بند کیں۔

اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) علی ناصر رضوی نے بتایا ہے کہ گزشتہ  تین دنوں میں 954 شر پسندوں کو گرفتار کیا گیا جب کہ 210 گاڑیاں اور بڑی تعداد میں اسلحہ قبضے میں لیا گیا۔

بدھ کو اسلام آباد کے کمشنر محمد علی رندھاوا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی ناصر رضوی نے کہا کہ احتجاج اور دہشت گردی الگ چیزیں ہیں اور دونوں کو کسی بھی طرح سے نہیں ملایا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرامن احتجاج اپنے نقطہ نظر کے اظہار کے لیے اور جائز وجوہات کی بنا پر کیا جاتا ہے لیکن ہر قسم کی دہشت گردی کی کارروائیاں کی گئیں، پولیس اور رینجرز پر حملے کئے گئے اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ یہ احتجاج نہیں تھا۔ 25 لاکھ شہریوں کا محاصرہ کر لینا احتجاج نہیں ہے۔ "لیکن یہ کیسا احتجاج ہے جہاں اے کے 47 اور دیگر ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں؟ اگر احتجاج یہ ہے تو ایسے احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی،" انہوں نے زور دے کر کہا۔

علی ناصر رضوی نے کہا کہ اسلام آباد پر حملہ 24 نومبر کو شروع ہونے والے آپریشن کے بعد کیا گیا، اس میں رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا اور براہ راست فائرنگ کی گئی۔  آنسو گیس کے شیل اور صوبائی حکومت کے وسائل بشمول پولیس حکام اور شہریوں کو احتجاج کی آڑ میں ’’دہشت گردی‘‘ کے لیے استعمال کیا گیا۔وہ  سنائپر رائفلوں سمیت ہتھیاروں سے لیس تھے اور ماسک پہنے ہوئے تھے۔

ایک مشترکہ آپریشن میں، رضوی نے کہا، پولیس اور رینجرز نے تین دنوں میں 954 مظاہرین کو گرفتار کیا، جن میں سے 610 کل گرفتار ہوئے تھے۔ 210 گاڑیاں اور بڑی تعداد میں اسلحہ قبضے میں لیا گیا۔  دہشت گرد، مظاہرین کے بھیس میں اپنے ساتھ ہتھیار لائے تھے جو پولیس پر بھی استعمال کیے گئے۔

انسپکٹر جنرل علی ناصر رضوی نے بتایا کہ 71 قانون نافذ کرنے والے اہلکار زخمی ہوئے، جن میں صرف منگل کو  زخمی ہونے والے 52 شامل ہیں۔ ان میں سے 27 اہلکاروں کو  گولیاں لگیں اور تین رینجرز اہلکار شہید ہوئے۔  احتجاج کی وجہ سے اربوں روپے کا مالی نقصان ہوا ہے۔

میٹرو سٹیشنز، سیف سٹی کمیرے، گرین بیلٹس، درخت برباد کر گئے: کمشنر رندھاوا
اس موقع پر چیف کمشنر نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج کے لیے مکمل طریقہ کار وضع کیا گیا ہے ۔ سنگجانی میں احتجاج کے لیے درخواست دی جا سکتی تھی  جسے اس مقصد کے لیے مخصوص کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ جگہ ہائی کورٹ کے احکامات پر پیش کی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی کے کئی کیمرے تباہ کر دیے گئے۔ گرین بیلٹس اور درختوں کو نذر آتش کیا گیا اور میٹرو اسٹیشنوں کو نقصان پہنچا۔ ایک طرف بین الاقوامی مہمان شہر میں تھے اور دوسری طرف دارالحکومت کا محاصرہ کیا جا رہا تھا۔ میڈیا ہاؤسز میں صحافیوں کی پٹائی بھی کی ، ایک پیٹرول اسٹیشن کو آگ لگانے کی بھی خبریں آئیں۔ جس پر اسے بند کر دیا گیا تھا، "رندھاوا نے بتایا۔ چف کمشنر نے کہا، "ہم اسلام آباد میں قانون کی راہ میں رکاوٹ بننے والے کسی بھی غیر ملکی کو نہیں رہنے دیں گے۔ سیکیورٹی کلیئرنس کے بغیر کسی کو اسلام آباد میں نہیں رہنے دیں گے۔ 

انٹرنیٹ، سڑکوں کی بحالی

وزیر داخلہ محسن نقوی کے اعلان کے مطابق بدھ کو  پی ٹی آئی کا شو ختم کرنے کے بعد جڑواں شہروں سمیت ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی ہے اور موٹرویز، نیشنل ہائی ویز اور سڑکیں کھول دی گئی ہیں۔ 

 اسلام آباد اور راولپنڈی میں اسکول کل (جمعرات) سے معمول کے مطابق کھلیں گے۔

پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں (LEAs) کے کامیاب آپریشن کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ میٹرو بس سروس بھی آج دوبارہ شروع ہو جائے گی جبکہ احتجاج کے پیش نظر بند کی گئی تمام سڑکیں بھی کھول دی جائیں گی۔ آج "تاہم، جڑواں شہروں میں اسکول کل کھل جائیں گے،" انہوں نے مزید کہا۔

وزیر نے امید ظاہر کی کہ آج کا دن ایک نیا دن ہوگا۔ "تم کب تک یہ سب کرتے رہو گے؟ براہ کرم اب اسے روکیں، "انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا۔

اس موقع پر انہوں نے کامیاب کریک ڈاؤن شروع کرنے پر پاک فوج، پنجاب پولیس، پاکستان رینجرز اور ایف سی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ حکومت نے افغان شہریوں کے بارے میں فیصلہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی اسے میڈیا سے شیئر کریں گے۔

ایل ای اے کے بے رحمانہ کریک ڈاؤن کے بعد، وفاقی دارالحکومت میں کہیں بھی پی ٹی آئی کے کارکن گروپوں میں نظر نہیں آئے، کیونکہ ان میں سے بیشتر کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ڈی چوک کی طرف جانے والا جناح ایونیو جو گزشتہ تین روز سے ٹریفک کے لیے بند تھا، بالآخر کھول دیا گیا۔

تاہم آخری اطلاعات آنے تک پولیس اور پاکستان رینجرز کی نفری موقع پر موجود تھی۔

موٹر ویز کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

انتشاریوں کی حمایت نہ کرنے پر عوام کا شکریہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب کے شہروں کی تمام سڑکیں اور گرینڈ ٹرنک روڈ (جی ٹی روڈ) بھی کھول دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اپنے بیان میں غداری اور انتشار پھیلانے والوں کی حمایت نہ کرنے پر پنجاب کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب پنجاب کے جنوبی علاقوں میں M2، M11، اور M4 اور M5 سمیت موٹروے کے تمام سیکشنز جنہیں 22 نومبر کو بحالی اور مرمت کے کام کے بہانے بند کر دیا گیا تھا، کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، جب کہ تمام راستے بند کر دیے گئے۔ لاہور سے داخلی اور خارجی راستے یعنی راوی پل، پرانا راوی پل، سگیاں راوی پل اور ٹھوکر نیاز بیگ کے ساتھ ساتھ رنگ روڈ کو بھی کھول دیا گیا۔

پنجاب کے دارالحکومت میں رائیونڈ، فیروز پور اور گجومتا کی سڑکوں پر گاڑیاں معمول کے مطابق چلتی رہیں۔

وزیرآباد اور گجرات کی تمام سڑکیں بھی کھول دی گئیں۔ وزیرآباد کی تمام سڑکیں بھی چھ دن کے وقفے کے بعد کھول دی گئیں۔

چناب ٹول پلازہ اور جی ٹی روڈ  سے جڑنے والی مختلف سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔

جہلم پل بھی کھل گیا۔

کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹانے کے لیے سرائےعالمگیر سے بھاری مشینری پہنچنے کے بعد جہلم پل کو بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

لاہور کے داخلی راستے

 ٹریفک پولیس نے بتایا ہے کہ لاہور  شہر کے تمام داخلی و خارجی راستے کھلے ہیں،راوی پل،پرانا راوی پل،سگیاں راوی پل سے ٹریفک شہر میں داخل اور باہر جارہی ہے،ٹھوکر نیاز بیگ سے ملتان روڈ پر بھی ٹریفک آاورجا سکتی ہے،رائے ونڈ روڈ، فیروز پور روڈاور گجومتہ کے راستے بھی ٹریفک کیلئے کھلے ہیں۔

 لاہوراسلام آباد،لاہور سیالکوٹ موٹروے اورایسٹرن بائی پاس بھی کھول دیا گیا ہے ،لاہور رنگ روڈ بھی ٹریفک کیلئے کھلی ہے اور شہر کے اندر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے،شہری مزید راہنمائی اور مدد کےلئے ہیلپ لائن 15 پر کال کرسکتے ہیں۔

راولپنڈی میں ٹریفک کی بحالی

ڈی سی راولپنڈی نے تمام اے سیز کو کنٹینرز ہٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے راستے فی الفور کھولے جائیں۔ 

ملتان میں موٹرویز بحال

 ملتان سمیت جنوبی پنجاب کی تمام موٹرویزبھی کھول دی گئی ہیں،ایم 4اورایم 5 موٹروے کو ٹریفک کیلئےکھول دیاگیا ہے،ایم فور موٹروے پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم تک کھول دی گئی ہے،موٹروے ایم 5 شیر شاہ سے ظاہر پیر تک کھول دی گئی ہے۔

رپورٹرز: حاشر وڑائچ، روزینہ علی، رانا فاران یامین اور صغیر راٹھور اور حسن ملک، ارشاد قریشی ،حسن ملک،نیئرعالم،وقاص احمد

مزیدخبریں