ارشاد قریشی: 190 ملین پاونڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کے بعد نیب کی چاروں ٹیموں کے ارکان اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئے۔
کچھ دیر پہلے نیب کی تیسری ٹیم کے ارکان اڈیالہ جیل سے واپس گئے تھے جبکہ دوسری نیب ٹیم کے دو ارکان تیسری ٹیم کی روانگی کے بعد بھی اڈیالہ جیل میں موجود رہے تاہم بعد میں نیب کی دوسری ٹیم کے 2 ارکان بھی اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئے۔دیگر دو ٹیمیں پہلے جیل سے روانہ ہو گئی تھیں۔ سب سے آخر میں اڈیالہ جیل سے واپس جانے والے نیب تفتیشی ٹیم کے ارکان میں ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیم،اسسٹنٹ ڈائریکٹر وقاص شامل تھے۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب ابو رحمان طیب نے بھی اتوار کے روز جیل میں موجود ٹیم کے ساتھ مل کر چئیرمین پی ٹی آئی سےتفتیش کی۔
چئیرمین پی ٹی آئی سے 190 ملین پاونڈ کیس کی تفتیش کے لئے آج نیب کی تین ٹیمیں اڈیالہ جیل آئی تھیں۔
تفتیش کا سلسلہ صبح ساڑھے گیارہ بجے سے وقفے وقفے سے جاری رہا۔190 ملین پاؤنڈ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں آج نیب کی چار ٹیمیں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کیلئے اڈیالا جیل گئیں، تقریباً 10 گھنٹے سے زائد وقت تک نیب کی ٹیموں نے عمران خان سے الگ الگ تفتیش کی۔
ایک ٹیم صبح اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب محسن علی خان کی قیادت میں اڈیالہ جیل پہنچی، دوسری ٹیم دوپہر کو ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیم، تیسری ٹیم اسسٹنٹ ڈائریکٹر عزیر اللہ کی قیادت میں جبکہ چوتھی ٹیم شام کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب عبدالرحمان کی قیادت میں اڈیالہ جیل پہنچی۔
القادر ٹرسٹ 190 ملین پاؤنڈ کیس کی تفتیش کا آغاز 15 نومبر کو کیا گیا ہے، احتساب عدالت نے عمران خان کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا ہے اور عدالت نے نیب کو چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کی اجازت بھی دے رکھی ہے۔
گزشتہ سماعت پر نیب حکام نے 25 سے 30 نکات پر مشتمل دستاویز عدالت میں پیش کی تھی جس پر عدالت سے جسمانی ریمانڈ اور تفتیش کی اجازت مانگی گئی تھی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل 27 نومبر کو کیس کی سماعت اڈیالا جیل میں کرینگے۔