ویب ڈیسک : اومیکرون وائرس نے عالمی سٹاک مارکیٹ اور تیل کی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ تیل کی عالمی قیمتوں میں ایک ہی دن میں بارہ فیصد کمی واقع ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کرونا وائرس کی نئی اور اب تک کی سب سے خطرناک قسم کے بعد عالمی منڈی میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ ایک ہی دن میں تیل کی قیمت 12فیصد سے زائد کمی واقع ہو چکی ہے۔
عالمی منڈی میں امریکی خام تیل کی قیمت میں 9.65 ڈالر فی بیرل کمی ہوئی ہے جس کے بعد یہ 68.74 ڈالر پر ٹریڈنگ کر رہا ہے۔ برینٹ خام کی قیمت میں 8.95 ڈالر کی کمی آئی ہے اور اس کے ایک بیرل کی قیمت 73.27 ڈالر پر آ گئی ہے۔
تیل کی قیمت کتنی تیزی سے کم ہو رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستانی وقت کے مطابق رات کو 09:30 بجے تک تیل کی قیمت میں 10 فیصد کمی آئی تھی لیکن لگ بھگ 15منٹ بعد ہی یعنی 09:45 تک یہی کمی 12 فیصد ہو گئی تھی۔
نئے کورونا وائرس اومیکرون کے بعد ڈاؤ جونز کے حصص میں 900 پوائنٹ کم ی واقع ہوئی ہے۔ سرمایہ کاروں میں تشویش پائی جارہی ہے کہ کیا سپلائی چین جو خداخدا کرکے بحال ہوئی تھی پھر پہلے کی طرح بند ہونے تو نہیں جارہی۔ ڈاؤ کی حص 2.53 فیصد کمی کے ساتھ 34.899 پر جبکہ نصدیک 2.23 فیصد کمی کے ساتھ 15.492 پر ریکارڈ کئے گئے ۔ گذشتہ روز بلیک فرائڈے کے باعث نیویارک کی وال اسٹریٹ میں ٹریڈنگ بھی مقررہ اوقات سے پہلے بند کردی گئی تھی ۔ بروکرز نے اسے کاروبار کے لحاظ سے سال کا سب سے ٹھنڈا دن قرار دیا ہے۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 11.5فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی جس کے بعدبرینٹ نارتھ سی کروڈ کی قیمت72.81ڈالرفی بیرل پرآگئی،ویسٹ ٹیکساس کی قیمت میں13.1فیصد کمی،نئی قیمت 68.07ڈالرفی بیرل پرآگئی