(جنید ریاض)سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سیس کا نیا ورژن جاری کردیا۔سرکاری سکولوں میں داخلے کیلئے ب فارم کی شرط بھی سیس کے نئے ورژن میں شامل، داخلوں کے وقت بچوں کی مکمل معلومات سیس میں اپ لوڈ کی جائینگی ۔ ب فارم سے متعلق معلومات دستیاب نہ ہونے پر داخلہ اپ ڈیٹ نہیں ہوسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سیس کا نیا ورژن جاری کردیا، اس ضمن میں ب فارم کے بغیر سرکاری سکول میں داخلہ نہیں مل سکے گا، ب فارم کا اندراج محکمانہ پالیسی میں مستقل طور پر شامل کیا گیا،سکول انفارمیشن سسٹم کے ورژن میں بھی شامل کر دیا گیا،نیا ورژن فائیو ٹو سیون کے نام سے متعارف کروایا گیا،نئے وژن میں بچوں کے ب فارم کا اندراج لازمی کر دیا گیا،اساتذہ گوگل ایپ پر جا کر نیاورژن ڈاؤن لوڈ یا اپ ڈیٹ کر سکیں گے،داخلے کے وقت سکول انفارمیشن سسٹم پر آن لائن انٹری کرنا ہو گی، سیس پر ب فارم کا اندارج نہ کرنے پر اینرولمنٹ ممکن نہیں ہو سکے گی۔
قبل ازیں سرکاری سکولوں میں داخل لیتے ب فارم لازمی کیا گیا، جس کے تحت سیس پر پہلے سے داخل بچوں کے ب فارم کا اندراج کرنا بھی لازمی ہوگا۔محکمہ سکول ایجوکیشن نے ب فارم کے اندراج کےلئے تمام اتھارٹیز کو مراسلہ جاری کردیاتھا۔ سکول سربراہان سیس پر تمام بچوں کے ب فارم کا اندارج کریں گے۔ سکول سربراہان کو بچوں کے ب فارم کے اندراج کےلئے31 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔
محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق ب فارم کا اندارج نہ کرنےپرمتعلقہ سربراہان کےخلاف کارروائی کے جائے گی۔ پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں 69 فیصد جعلی انرولمنٹ کا انکشاف ہوا تھا جس کا ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے نوٹس لے لیا،ایجوکیشن اتھارٹی نے شہر بھر کے تمام سرکاری سکولوں کو جعلی انرولمنٹ کرنے سے روک دیا تھا۔
ایجوکیشن اتھارٹی کی جانب سے ایک مراسلہ جاری کیاگیا جس میں کہا گیا تھا کہ ب فارم کے اندراج کے بغیر کسی بھی طالبعلم کا داخلہ نہیں کیا جائے گا جبکہ جعلی انرولمنٹ کرنیوالے سکول سربراہان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔گزشتہ برسوں میں پنجاب میں 70 لاکھ کے قریب اور لاہور کے مختلف سکولوں میں 35 ہزار سے زائد بچوں کے جعلی داخلوں کا انکشاف ہواتھا۔