(شاہد سپرا) لیسکو میں لاکھوں کے غبن کا ایک اور سکینڈل منظرعام پرآ گیا۔ کمپنی نے3 رکنی کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ ڈویژنل اورسب ڈویژنل دفاتر سے پانچ سالہ ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔
سٹی 42 کے مطابق لیسکو کی باغبانپورہ ڈویژن میں فنڈز میں خورد برد کا انکشاف ہوا۔ ملازمین کی رقم ان کے بینک اکاؤنٹس کی بجائے دیگر اکاؤنٹس میں منتقل کی گئیں۔ لیسکو نے تحقیقات کیلئے منیجر مینیجنگ اینڈ سرویلنس کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی۔ 5سال کے دوران تعینات ایکسیئنز اور ایس ڈی اوز کیخلاف انکوائری شروع کر دی گئی۔ مجموعی طور پر 15 افسر وملازمین کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔ افسروں کے کمپنی کیساتھ ساتھ ذاتی بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔ کمیٹی نے ملازمین کے بیانات قلمبند کرنا شروع کر دیئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پانچ سال کے دوران تعینات ایکسیئن سرور مغل، رستم علی، عبداللہ شبیر، رانا عابد دلشاد جبکہ ایس ڈی او جنید اقبال، اعزاز اللہ خٹک، عثمان اور تنویر عالم کے بیانات قلمبند ہوں گے۔