ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنماء سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر اختر ملک اور سابق ایم پی اے میاں طارق نے پارٹی کو خیرآباد کہہ دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر اختر ملک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 25 سال مجھے عملی سیاست میں ہوگئے۔ایک نظریے کے تحت ایمانداری سے لوگوں کی خدمت کی کوشش کی۔آج جو دن دیکھنا پڑ رہا بھرے دل کے ساتھ قبول کرنا مشکل تھا۔9 مئی نے پورا منظر نامہ بدل دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دکھی دل کے ساتھ میں پی ٹی آئی کے ساتھ علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔ساتھ ہی ساتھ میں سیاست سے بھی کنارہ کشی کا اعلان کرتا ہوں۔
میاں طارق عبداللہ نے بھی پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں دوسری بار ممبر اسمبلی منتخب ہوا، آج کی پریس کانفرنس کا سب دوستوں کو علم ہے۔ 9 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا۔ میں اس دن کی پرزمت مذمت کرتا ہوں۔ میں پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے سیاست میں 30 سال ہوگئے۔ میں نے 2002 میں مشرف دور میں بھی کہا کہ قومی اداروں کے ساتھ ٹکراؤ نہیں ہونا چاہئے۔ سیاست تب چلتی ہے جب پاکستان ہے۔
پریس کانفرنس میں ڈاکٹر اختر ملک کا کہنا تھا کہ سیاست بڑا بے رحم سا کھیل ہے۔ سیاست پبلک پراپرٹی ہوتا ہے۔ پبلک پراپرٹی کو لوگ استعمال کرتے ہیں۔
ڈاکٹر اختر ملک صحافیوں کے جواب دیتے ہوئے جذباتی ہوگئے
پریس کانفرنس میں صحافی نے ڈاکٹر اختر ملک سے سوال کیا کہ شاہ محمود قریشی کو کیا مشورہ دیتے ہیں؟؟ جس پر انہوں نے کہا کہ وہ اپنا فیصلہ خود کریں سکتے ہیں۔