ویب ڈیسک: سوائن فلو اور کووڈ 19 کے بعد عالمی دنیا ایک اور وائرس سے نبرد آزما ہے، کیا یہ ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوتی ہے؟
الامارات الیوم کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے بتایا کہ ’منکی پاکس‘ کا دائرہ بنیادی طور پر محدود رہتا ہے اور اس کا ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقلی کا امکان نہایت کم ہوتا ہے، حکام یہ بات منکی پاکس کے حوالے سے شروع کی گئی آگاہی مہم کے دوران کی۔اماراتی حکومت کا کہنا ہے کہ مملکت میں منکی پاکس سے متعلق وبائی صورتحال قابو میں ہے، گھبرانے کی کوئی بات نہیں، روزانہ کی بنیاد پر اس کے کیسز کی اطلاع نہیں دی جائے گی جب بھی غیرمعمولی صورتحال پیدا ہوگی تو آگاہ کیا جائےگا۔
وزارت صحت کی ترجمان ڈاکٹر فاطمہ العطار نے بتایا کہ امارات نے گزشتہ دو برسوں کے دوران معاشرے کی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے ہیں اور صحت کے شعبے کو مضبوط بنایا ہے۔انہوں نے بتایا کہ’ منکی پاکس‘ کی نمایاں علامتوں میں بخار، شدید تھکاوٹ کا احساس، شدید درد، خارش، ایک سے تین روز تک بخار اور انفیکشن شامل ہے جبکہ وائرس کی علامتیں ظاہر ہونے کے درمیان کا عام طور پر پانچ سے اکیس دن کا وقفہ ہوتا ہے۔ادھر عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں منکی پاکس کے کیسز مزید بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ یہ بیماری ان ممالک میں پھییل رہی جہاں عام طور پر نہیں پائی جاتی۔