شہزاد خان ابدالی: شہر بھر میں چینی کی قیمت کی سنچری مکمل، لال نوٹ دینے پر ہی شہریوں کو ایک کلو گرام چینی ملے گی۔ ضلعی انتظامیہ نے کنٹرول ریٹس پر گراسری سٹورز کو بھی چینی کی سپلائی روک دی جبکہ شہریوں نے ہفتہ اتوار کے روز بھی گراسری سٹورز کھولنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے کنٹرول ریٹ پر چینی کی سپلائی گراسری سٹورز کو بھی بند کردی ہے جس کے باعث اب لاہوریوں کو 100روپے کا لال نوٹ دینے پر ہی ایک کلو گرام چینی مل سکے گی۔ کریانہ شاپس اور جنرل سٹورز پہلے ہی 100روپے فی کلوگرام کے حساب سے چینی شہریوں کو دی جارہی ہے۔ چینی کی قیمت ایک مرتبہ پھر 100روپے فی کلوگرام تک پہنچنے پر شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور تبدیلی سرکار کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوکر رہ گئی ہے۔
دوسری جانب کریانہ سٹور ،جنرل سٹورز اور گراسری سٹور مالکان نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ہول سیل میں چینی پچانوے سے ستانوے روپے فی کلوگرام میں مل رہی ہے۔ پچانوے سے ستانوے روپے فی کلوگرام میں ملنے والی چینی پچاسی روپے فی کلوگرام میں فروخت نہیں کرسکتے ہیں۔
شہریوں نے کہنا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود پنجاب حکومت زرعی اجناس کی قیمتیں قابو میں نہیں کرپارہی۔ حکومتی نااہلی کی سزا عوام کو اضافی قیمتوں میں شکل میں مل رہی ہے۔
دوسری جانب مرغی کے گوشت کی قیمت میں 30 روپے فی کلو کمی کی گئی ہے، جس کے بعد شہر میں مرغی کا گوشت432 سے کم ہو کر402 روپے فی کلو ہو گیا۔ زندہ مرغی کی بات کی جائے تو 21 روپے کلو سستی ہو گئی،ہول سیل زندہ برائلر 269 جبکہ پرچون ریٹ277 روپے کلو ہو گیا۔یاد رہے 2 روز میں مرغی کا گوشت 50 روپے فی کلوسستا ہو گیا۔