ایک طرف مریم، دوسری جانب شہباز شریف، ن لیگ تذبذب کا شکار

27 May, 2021 | 01:58 PM

Arslan Sheikh

علی اکبر:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے شہباز شریف کے عشائیہ میں شرکت اور شہباز شریف کے حوالے سے بیان، مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اضطراب کا شکار ہونے لگے، مریم نواز کی جارہانہ پالیسی کی حمایت کریں یا بھر شہباز شریف کی مفاہمت کی۔ لیگی رہنماوں نے سر جوڑ لیے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنماء موجودہ سیاسی صورتحال میں دن بدن اضطراب کا شکار ہو رہے ہیں۔ پارٹی پالیسی واضع نہ ہونے پر لیگی رہنماؤں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع ن لیگ کے مطابق پارٹی صدر شہباز شریف مفاہمتی اور سب کو ساتھ لیکر چلنے کے بیانیے پر قائم ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف،شاہد خاقان عباسی اور مریم نواز نے الگ سخت اور جارحانہ بیانیہ اپنایا ہے۔

پارٹی کی اکثریت شہباز شریف کے مفاہمتی بیانیے کی حامی ہے اورپارٹی میں دو متضاد بیانیے کے باعث رہنماء تذبذب کا شکار ہیں۔پارٹی صدر شہباز شریف پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے گامزن ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہےپیپلز پارٹی نے بھی شہباز شریف کے بیانیے کی حمایت کر دی۔

لیگی ذرائع کے مطابق ن لیگ کے قائد، شاہد خاقان عباسی اور مریم نواز شہباز شریف کی سوچ کے مخالف نکل آئے ہیں جبکہ رانا تنویر،خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر رہنماءشہباز شریف کے موقف کے حامی ہیں۔ تاہم انھوں نے اس پر خاموشی اختیار کرلی ہے کیونکہ پارٹی صدر شہباز شریف نے اپنے موقف کے حامی رہنماؤں کو فی الحال بیان دینے سے روک دیا ہے جبکہ دوسری جانب شہباز شریف پارٹی قائد کو قائل کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ 

مزیدخبریں