راؤدلشادحسین:وزیراعلیٰ شہبازشریف اورنج لائن منصوبے کوتین ماہ میں مکمل کرنے کا دعویٰ کر چکے لیکن تین ماہ میں تواورنج لائن ٹرین منصوبےکازیرزمین حصہ بھی مکمل نہیں ہو سکے گا۔
اورنج لائن ٹرین منصوبے کے نامکمل پیکج ون اورپیکج ٹو پر آزمائشی سروس تو شروع کردی لیکن اصل سوال یہ ہے کہ منصوبہ مکمل کب تک ہوگا؟ ایل ڈی اے حکام کے مطابق منصوبہ پانچ سےسات ماہ میں مکمل ہو سکے گا۔اورنج لائن ٹرین منصوبے کے زیر زمین حصے پر الیکٹریکل اور مکینکل ورکس کے لئے چائینیز نے سروے مکمل کرلیا جبکہ لکشمی چوک ٹرینچ سے جی پی او اسٹیشن تک بیرل ون پربنیادی سلیپ کاکام مکمل کرلیا گیا، بیرل ون کا سول ورکس 100 فیصد ہوگیا، جی پی اواسٹیشن سے انارکلی تک بیرل ٹو کا سول ورکس 76فیصد جبکہ انارکلی اسٹیشن سے چوبرجی ٹرینچ بیرل تھری کا 100 فیصد سول ورکس مکمل ہے۔
اس خبر کو ضرور پڑھیں:اورنج لائن کا تحفہ چائنہ نے سی پیک کے ذریعے دیا ہے: وزیراعلیٰ پنجاب
جی پی او سٹیشن کا سول ورکس 68فیصد جبکہ زیر زمین انارکلی اسٹیشن کا 86 فیصد سول ورکس مکمل ہے تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ جی پی او اسٹیشن کے بیرل ٹو کا بیس سلیپ ورکس شروع کر دیا گیا جبکہ تعمیراتی کمپنی کے حکام نے دعوی کیا ہےکہ سینٹرل سٹیشن کاسول ورکس 10 جون تک مکمل کرلیاجائےگا۔منصوبے پر کام تو تیزی سے جاری ہے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب کےاعلان کردہ ٹائم فریم میں منصوبہ مکمل ہو تا دکھائی نہیں دے رہا۔