احمد منصور : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بارڈر پر دہشت گردوں کی ٹریفک ختم کرنی ہو گی۔
خواجہ آصف نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر بیان جاری کیا، کہا کہ دھشت گردی کے واقعات میں اضافہ کے پیش نظر بارڈر کی صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں دھشت گردی کا منبہ افغانستان میں ہے۔ باوجود ہماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا۔ دہشت گردی کے ٹھکانے ان کے علم میں ہونے کے باوجود ان کی سر زمین سے پاکستان کے خلاف دیشت گرد آزادانہ آپریٹ کر رہے ہیں۔
دھشت گردی کے واقعات میں اضافہ کے پیش نظر بارڈر کہ صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ھے۔ پاکستان میں دھشت گردی کا منبہ افغانستان میں ھے اور باوجود ھماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا بلکہ دھشت گردی کے ٹھکانے انکے علم میں ھونے کے باوجود انکی سر زمین سے پاکستان کے…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) March 27, 2024
انہوں نے لکھا کہ پاک افغان بارڈر ساری دنیا کی روایتی بارڈر سے مختلف ہے۔ موجودہ حالات میں جب کابل سے تعاون میسر نہیں، پاکستان کو اس بارڈر پہ تمام بین الاقوامی قوانین اور روایت نافذ کرنا ہو ں گے۔اس طرح دونوں ممالک روایتی اچھے ہمسایوں کیطرح اپنے تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔ پاسپورٹ اور ویزہ کے ذریعے سفر کی سہولتیں جاری رکھی جاسکتی ہیں انشا ء اللہ۔