موسمی الرجی سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

27 Mar, 2022 | 09:02 AM

Imran Fayyaz

(ویب ڈیسک)موسم میں تبدیلی کے ساتھ ہی درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے،بدلتے ہوئے   موسم سے الرجی پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

 ماہرین کے مطابق  الرجی  کی علامات میں خارش، ناک بہنا اور سُرخ آنکھیں شامل ہیں۔ بعض اوقات، یہ الرجی شدید بھی ہو سکتی ہے،ماہرین غذائیت نے الرجی سے بچنے کے لیے کچھ غذائیں بتائی ہیں۔

ناریل  موسمی الرجی کو شکست دینے میں اہم ہے کیونکہ میں موجود لوریک ایسڈ اینٹی فنگل، اینٹی الرجک اور قوت مدافعت بڑھانے والے فوائد رکھتا ہے، ہلدی ایک مسالحہ ہے جو اکثر سالن اور دیگر کھانوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس میں کرکومین ہوتا ہے جو موسمی الرجی کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ 

ا درک میں فینولک مرکبات جنجرول اور شوگول ہوتے ہیں جو اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی سوزش خصوصیات کے ساتھ سانس کی حفاظت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ سوجن، ناک کی بندش اور گلے کی جلن کو بھی کم کرتا ہے۔

 وٹامن سی ہسٹامائنز کو کم کر سکتا ہے، جسم میں وہ کیمیکل جو الرجی کی بہت سی علامات کا باعث بنتے ہیں جیسے چھینک آنا اور ناک بہنا۔ آپ اسے بہت سارے کھانوں سے حاصل کر سکتے ہیں، یعنی لیموں، اورنج اور گریپ فروٹ اور ان کے جوس۔

 وٹامن ڈی آپ کی ہڈیوں کے لیے اچھا ہے۔ اس سے الرجی اور دمہ میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ کچھ مطالعات سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں نے وٹامن ڈی کی مقدار میں اضافہ کیا ان میں علامات کم تھیں۔ اسے سمندری غذائیوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے جیسے مچھلی وغیرہ۔

میگنیشیم، ایک عام معدنیات، جس سے آپ کو آسانی سے سانس لینے میں مدد مل سکتی ہے۔ جن لوگوں کو دمہ ہوتا ہے ان میں اکثر میگنیشیم کی سطح کم ہوتی ہے، گری دار میوے میگنیشیم کے بہترین ذرائع ہیں۔ بادام، کاجو اور مونگ پھلی کو آزمائیں۔

مزیدخبریں