شہزاد خان ابدالی: کورونا انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ ملکی وعالمی معیشت کیلئے بھی تباہ کن ثابت ہونے لگا، ایکسپوٹرز کہتے ہیں کہ یورپی اور گلف ریاستوں میں سیاحتی، مذہبی مقامات مقدسہ، ہوٹل انڈسٹری کی بندش کے باعث ملکی چاول کی ایکسپورٹس کو شدید دھچکا لگا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ کورونا لاک ڈاؤن کے باعث یورپی اور گلف ریاست کے مذہبی، سیاحتی مقامات اور تجارتی منڈیاں بند ہونے سے پاکستانی چاول کی ایکسپورٹ بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں چاول کی 70 فیصد کھپت کمرشل جبکہ 30 فیصد گھریلو صارفین غذائی ضروریات پورا کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
ایکسپوٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث شپنگ کارگو کمپنیوں کے آپریشن شدید متاثر ہوئے ہیں، شپنگ کارگو کمپنیاں مافیا کا روپ دھار چکی ہیں، یورپ کیلئے کرایوں میں 2 ہزار ڈالر فی کنٹینر کرایہ بڑھا دیا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، آئی جی پنجاب نے بڑا حکم دے دیا
دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کورونا وبا پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہو رہا، لوگوں کو شائد اندازہ نہیں کہ ہم کتنی خطرناک وبا کا سامنا کر رہے ہیں۔ اسد عمر نے خبردار کیا کہ اضافہ اسی طرح ہوتا رہا تو کورونا کیسز پہلی لہر سے زیادہ ہو جائیں گے، بروقت اقدامات نہ کئے تومزید پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں۔برطانیہ سے آئی نئی کورونا کی قسم زیادہ خطرناک ہے،تیزی سے پھیلتی ہے، بھارت،بنگلا دیش میں بھی کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
اسد عمر نے مزید بتایا کہ گزشتہ 5روز میں کورونا تشویشناک مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہواہے۔ 12دن میں تشویشناک مریضوں کی تعداد میں ایک ہزار سے زائد کا اضافہ ہوا، شہروں کے ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہونے کو پہنچ گئی ہے۔ پنجاب ، آزاد کشمیر اور کے پی کےمیں برطانوی قسم کا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔