جین مندر (رضوان نقوی) پنجاب میں قابل افسروں کا بحران، حکومت پنجاب کو اینٹی کرپشن میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اورڈائریکٹر ویجیلنس کی اہم ترین آسامیوں پر تعیناتی کیلئے گزشتہ ڈیڑھ سال میں موزوں افسران نہ مل سکے۔
اینٹی کرپشن میں مجموعی طور پر 5 سو سے زائد آسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہیں، حکومت پنجاب کو اہلیت کے معیار پر پورا اترنے والے افسروں کے بحران کا سامنا ہے، یا پھر افسروں نے ہی اینٹی کرپشن میں تعینات ہونے سے ہاتھ کھڑے کردیئے ہیں۔وجہ کوئی بھی ہو لیکن حکومت پنجاب کو ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن کی اہم ترین آسامی پر تعیناتی کیلئے گزشتہ ڈیڑھ سال سے موزوں افسر نہیں مل سکا۔
اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹر میں ڈائریکٹر ویجیلنس کی اہم ترین آسامی بھی گزشتہ ڈیڑھ سال سے خالی ہے، اینٹی کرپشن میں ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل، سرکل افسران، کانسٹیبلز سمیت مجموعی طور پر 500 آسامیاں طویل عرصہ سے خالی ہیں، اینٹی کرپشن نے تفتیشی افسروں کی قلت کے باعث سینکڑوں اہم انکوائریاں متعلقہ محکموں کو واپس بھجوادی ہیں، یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ادھر اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ایس اینڈ جی اے ڈی کو خالی اسامیوں پر تعیناتی سے متعلق بارہا خطوط لکھے گئے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو بھی اینٹی کرپشن کے دورہ کے موقع پر افسروں و سٹاف کی قلت سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا تاہم کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔