لاک ڈاؤن کے باوجود جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیاں نہ رک سکیں

27 Mar, 2020 | 06:27 PM

( عرفان ملک ) کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن بھی جرائم پیشہ افراد کو روک نہ سکا۔ بیس مارچ سے چھبیس مارچ تک پولیس نے قتل، ڈکیتی، چوری سٹریٹ کرائم سمیت دیگر جرائم کے 2013 مقدمات درج کیے۔

کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حکومت نے بیس مارچ کو احکامات دیئے گئے کہ مارکیٹس اکیس مارچ سے بند کر دی جائیں اور لوگ گھروں میں رہیں جس کے بعد یہ سمجھا جاتا تھا کہ شاید جرائم پیشہ افراد بھی اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے نہیں نکلیں گے لیکن پولیس کے اعداوشمار میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آئی۔

بیس مارچ سے چھبیس مارچ تک 10 افراد کو مختلف وجوہات پر قتل کر دیا گیا، ایک شخص کو ڈکیتی کے دوران قتل کیا گیا جبکہ گھروں میں ڈکیتی کے 12 واقعات رپورٹ ہوئے۔

شہر میں 200 کے قریب ناکوں کے باوجود 33 افراد کو روڈ پر لوٹ لیا گیا۔ موٹر سائیکل چھیننے کے دس مقدمات درج ہوئے۔ 110 موٹرسائیکل اور 12 گاڑیاں چوری کر لی گئیں جبکہ تالے توڑ کر یا جھپٹا مار کر لوٹ مار کی 491 وارداتیں ہوئیں۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق خواتین کے ساتھ زیادتی یا ہراساں کرنے کے 12 مقدمات درج کیے گئے جبکہ کم عمر بچوں کے ساتھ بدفعلی کے 3 واقعات رونما ہوئے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچوں کے اغوا کے بھی 2 مقدمات درج کیے گئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران جرائم میں 35 فیصد کمی ہوئی۔ سٹریٹ کرائم اور گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی کمی ہوئی کیونکہ زیادہ تر لوگ گھروں میں موجود رہے۔

مزیدخبریں