(سٹی42) میو ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریض کی دردناک موت کا واقعہ، بزرگ مریض 10 گھنٹے تک ایڑیاں رگڑتا رہا کوئی مدد کو نہ آیا۔
تفصیلات کے مطابق میو ہسپتال میں کورونا وائرس کامریض دم توڑ گیا، مریض سانس لینے میں دشواری کے لئےڈاکٹرز اور عملے کو پکارتا رہا،کورونا آئسولیشن وارڈ کے ڈاکٹر اور نرسز نے تڑپتے مریض کو ہاتھ تک نہ لگایا، زیادہ تڑپنے پر بوڑھا مریض بیڈ سے نیچے گرکر بے ہوش ہوگیا،تڑپتے مریض کو طبی مدد کی بجائے صفائی کے عملے نے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا۔
رات بھر تڑپنے اور طبی امداد نہ ملنے پر بدقسمت مریض ایڑیاں رگڑتے جاں بحق ہوگیا، آئسولیشن وارڈ کے دیگرمریض بھی شدید خوف میں مبتلا ہیں،لاہور میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہوگئی۔
زیر علاج مریضوں نے الزام عائد کیا کہ اسپتال میں مریضوں کے ساتھ بہت برا سلوک کیا جاتا ہے،اسپتال سٹاف نے واقعہ کو چھپانے کے لئے جاں بحق ہونے والے بزرگ کو ذہنی مریض قرار دیا جبکہ عینی شاہدین نے سٹاف کے موقف کو مسترد کردیا،مدد کی بجائے رسیوں سے باندھ دیا، نارتھ میڈیکل وارڈ میں کورونا کے دیگر مریضوں نے طبی امداد کے لئے عملے کو فون کیا,بزرگ بیڈ سے گرے تو اٰٹھانے کے لئے صفائی والے کو بھیج دیا۔
عینی شاہدین کا مزید کہناتھا کہ بزرگ نےصبح10 بجے واش روم جانے کی التجا تب ہاتھ کھولے، آدھا گھنٹہ واپس نہ آئے تو نرسوں سے کہا کہ چیک کریں، جب واش روم میں جاکر دیکھا تو بابا جی انتقال کرچکے تھے۔
سنئیر صحافی حامد کا کہناتھا کہ میو ہسپتال لاہور میں ایک مریض محمد حنیف کی دل خراش موت سے کچھ لمحے پہلے کے دردناک مناظر ایک اور مریض کی زبانی اور یہ کہانی پنجاب کے وسیم اکرم پلس عرف شیر شاہ سوری کے تمام دعووں کی نفی کرتی دکھائی دیتی ہے ان دعووں کو سچ قرار دینے والوں کی عقل پر صرف ماتم کیا جا سکتا ہے۔
میو ہسپتال لاہور میں ایک مریض محمد حنیف کی دل خراش موت سے کچھ لمحے پہلے کے دردناک مناظر ایک اور مریض کی زبانی اور یہ کہانی پنجاب کے وسیم اکرم پلس عرف شیر شاہ سوری کے تمام دعووں کی نفی کرتی دکھائی دیتی ہے ان دعووں کو سچ قرار دینے والوں کی عقل پر صرف ماتم کیا جا سکتا ہے۔
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) March 27, 2020
ذرائع کا کہناتھا کہ میو اسپتال میں زیر علاج70 سالہ محمد حنیف چند دن قبل اسے کورونا تشخیص ہونے پر اسپتال لایا گیا،متوفی شیخوپورہ کا رہائشی تھا۔