(سٹی42) ڈینگی بخار ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، گزشتہ کئی برسوں سے ڈینگی مچھر لاہور سمیت پاکستان کے مختلف شہروں پر حملہ کررہا ہے اور اب تک کئی لوگوں کی جانیں لے چکا ہے لیکن حکومت مرض پر قابو نہیں پا سکی۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔سروسز ہسپتال کے عملے کے تشدد سے پولیس کانسٹیبل جاں بحق، وزیراعلیٰ کا نوٹس
موسم بدلت ہی قاتل ڈینگی مچھر لاہور میں ایک بار پھر سر اٹھانے لگا، محکمہ صحت پنجاب کی ڈینگی کو ختم کرنے کی کارروائیاں محض دکھاوے کی رہ گئیں، لاہور میں دو روز کے دوران ڈینگی کے دو کیسز سامنے آگئے۔ چیچہ وطنی کے بیس سالہ ثنا اللہ کو جناح ہسپتال جبکہ کوٹ لکھپت کی55 سالہ شمیم کو ڈینگی علامات کی تصدیق کے بعد جنرل ہسپتال میں داخل کرلیا گیا۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق مریضوں کو بہترین علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔
یہ خبر ضرور پڑھیں۔۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی نے لاہور میں کھلبلی مچا دی
طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی بخار کی تین اقسام ہیں، جن میں کلاسیکل یا سادہ ڈینگی بخار، اور ڈینگی شاک سنڈروم اور ڈینگی ہیموریجک فیور شامل ہیں۔ سادہ ڈینگی بخار ایک محدود مدت کے لئے ہوتا ہے اور موت کا سبب نہیں بنتا، مگر دوسری دو اقسام کی صورت میں اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ بڑا خطرناک ہو سکتا ہے۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔نارکوٹکس کنٹرول ونگ کے اہلکاروں کیلئے خوشخبری، محکمہ داخلہ نے بڑی منظوری دیدی
طبی ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بیماری سے بچنے کیلئے مچھر بھگانے والا کوئل، سپرے، کریم استعمال کریں، پورے جسم کو ڈھانپنے والے کپڑے پہنیں ۔