سروسز ہسپتال کے عملے کے تشدد سے پولیس کانسٹیبل جاں بحق، وزیراعلیٰ کا نوٹس

27 Mar, 2018 | 02:06 PM

Read more!

(ناصر علی) سروسزہسپتال لاہور کے گائنی وارڈ میں مریضہ کے لواحقین اور طبی عملے میں معمولی تلخ کلامی کے بعد تصادم کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل سنیل جاں بحق اور ہسپتال کا سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق سروسز ہسپتال میں داخل کرن نامی خاتون مریضہ کے لواحقین اور طبی عملے میں معمولی تلخ کلامی کے بعد جھگڑا ہو گیا، جس کے نتیجے میں مریضہ کا بھائی سنیل شدید زخمی ہوگیا اور دوران علاج چل بسا، مقتول  سنیل موٹروے پولیس کا کانسٹیبل تھا اور صدر کا رہائشی تھا، جھگڑے میں ہسپتال کا سیکیورٹی گارڈ بھی زخمی ہوا جس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

مریضہ کے لواحقین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لیبر روم میں موجود خاتون ڈاکٹرز نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا، شکایت پر خاتون ڈاکٹرز نے مریضہ کو گالیاں دینا شروع کر دیں اور تھپڑ بھی رسید کیے۔  لیڈی ڈاکٹر  کی شکایت پر سکیورٹی گارڈز، ینگ ڈاکٹرز اور دیگر عملہ اکٹھا ہوا اور ہم پر ٹوٹ پڑے۔

اطلاع ملنے پر متعلقہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سنیل کی لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کردیا جبکہ ورثا نے ینگ ڈاکٹروں اور ہسپتال کے دیگر عملے کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا، واقعے کے بعد سکیورٹی گارڈز اور دیگر طبی عملے نے کام چھوڑ دیا جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے سروسز ہسپتال میں گزشتہ رات پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی۔

مزیدخبریں