(ناصر علی) لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مال رو ڈ پر دھرنا دوسرے روز میں داخل ہو گیا، چیئرنگ کراس ٹریفک کے لئے مکمل بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے، دھرنے کے دوران ایک لیڈی ہیلتھ ورکر حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئی,خواتین ہیلتھ ورکرز نے مطالبات کی منظوری تک مال روڈ پر ڈیرے جما لیے, کہتی ہیں چیف جسٹس پاکستان نوٹس لیں.
چیئرنگ کراس مال روڈ پر جوش سے بھرپور نعرے لگاتی اور حکومت کوللکارتی خواتین کے دھرنے میں اس وقت افسوسناک صورتحال پیدا ہو گئی جب طبعیت خراب ہونے پر رات سے ہسپتال میں داخل لیڈی ہیلتھ ورکر کے انتقال کی خبر پہنچی۔ خبر سنتے ہی احتجاجی خواتین میں کہرام مچ گیا۔ ابھی لیڈی ہیلتھ ورکر زکا پہلا غم کم نہیں ہوا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے وکیل نے دھرنا پر بیٹھی لیڈی ورکر پر موٹر سائیکل چڑھا دی، جس کے نتیجے میں خاتون شدید زخمی ہوگئی۔
دھرنے کی وجہ سے مال روڈ اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا، راستے بند ہونے سے بہت سے شہری سیخ پا نظر آئے اور احتجاجی خواتین سے بحث و تکرار کا سلسلہ بھی جاری رہا.
ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ سروس سٹرکچر، واجبات کی ادائیگی سمیت دیگر مطالبات پر حکومت عرصہ دراز سے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مطالبات پورے نہ ہونے پر وزرا کا اسمبلی میں داخلہ بند کرنے کی بھی دھمکی دے دی۔