عمر ایوب نے پی ٹی آئی کے  جنرل سیکرٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

27 Jun, 2024 | 10:53 PM

سٹی42:  قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پی ٹی آئی کے  جنرل سیکرٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔عمر ایوب کو پی ٹی آئی کے اڈیالہ جیل میں قید بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی کا سیکرٹری جنرل بنایا گیا تھا۔  ان کے انتخاب کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اب تک تسلیم نہیں کیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب اپنے عہدے سے ماستعفیٰ دینے کی اطلاع سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنے آفیشل ہینڈل سے پوسٹ کی۔ 

عمر ایوب نے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا خط  ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں  نے پی ٹی آئی کے مرکزی فنانس بورڈ کے  چیئرمین کے عہدے سےبھی استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے  پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے نام خط بھی ایکس پر پوسٹ کیا۔ اس خط میں عمر ایوب  نے لکھا  کہ مئی 2023 سے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دینا باعث اعزاز رہا، بےحد مشکور ہوں کہ آپ نے مجھ پر اعتماد کیا، پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات کا موقع  دیا گیا۔

عمر ایوب نے استعفیٰ 22 جون کو دیا

عمر ایوب نے اپنے جو استعفے کا خط ایکس پر پوسٹ کیا اس پر  22 جون کی تاریخ درج ہے۔ 

اپنی پوسٹ میں عمر ایوب نےلکھا  کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان کو ایوب کا استعفیٰ پہنچایا۔ ایوب نے اپنی پوسٹ میں کہا، "وزیراعظم عمران خان صاحب کی ہدایت کے مطابق آنے والے دنوں میں پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے میں مزید تبدیلیاں کی جائیں گی۔"

انہوں نے پارٹی اور اس کی قیادت کے لیے انتھک کوششوں اور لگن پر پی ٹی آئی فیملی، اراکین پارلیمنٹ، اور تنظیم کے عہدیداران کا شکریہ ادا کیا۔

عمر ایوب کا استعفیٰ پی ٹی آئی میں اختلافات کا شاخسانہ

کہا جا رہا ہے کہ عمر ایوب کا  استعفا  پی ٹی آئی میں  اختلافات اور گروہ بندی کا شاخسانہ ہے۔ گزشتہ کئی ماہ سے پی ٹی آئی کی قیادت میں اختیارات اور پالیسیوں کے حوالے سے کھینچا تانی چل رہی تھی۔ حالیہ دو  دنوں میں شاندانہ گلزار اور 20  دیگر ارکان اسمبلی کے پارلیمانی پارٹی کے اندر گروپ بنانے کی اطلاعات سامنے آئیں جس کے بعد آج عمر ایوب کا استعفیٰ سامنے آ گیا۔

پی ٹی آئی کےمضطرب ارکان کون؟

شاندانہ گلزار نے ایک روز پہلے میڈیا کو ان ارکان اسمبلی کے نام بھی بتائے تھے جنہین پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت  کے طرز عمل اور پالیسیوں سے اختلافات ہیں۔ 

شاندانہ گلزار کا کہنا  ہتھا کہ  شہریار آفریدی کا پیغام یہی تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کچھ نہِیں ہو رہا، اس لیے مستعفی ہو جانا چاہیے اور جب یہ بات  اسد قیصر نے سنی  تو کہا کہ پھر وہ بھی مستعفی ہوں گے۔

  ایم این اے شاندانہ گلزار کے مطابق  شیر افضل مروت، علی محمد خان، جنید اکبر، پنجاب سے امیر سلطان اور شبیر قریشی کے بھی یہی جذبات ہیں اور وہ پارٹی کی بے عملی کی وجہ سے تنگ ہیں۔

 
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھاکہ شہریار آفریدی کے استعفے سے متعلق بیان کے بعد27 سے زائد ممبران نے استعفوں پر مشاورت کی جب کہ شاندانہ گلزار اور شیر افضل مروت سمیت متعدد ممبران نے پارٹی قیادت کی نااہلی پراحتجاج بھی کیا تھا۔

مزیدخبریں