شاہین عتیق: سپیشل جج سنٹرل بخت فخر بہزاد نے سلمان شہباز کی بریت کی درخواست پر جے آئی ٹی اور ڈائرکٹر جنرل ایف آئی اے سے شہزاد اکبر کی تمام پریس کانفرنس کا ریکارڈ 10جولائی کو طلب کر لیا۔
عدالت نے جے آئی ٹی کےارکان کو حکم دیا کہ وہ بتائیں کہ شہزاد اکبر کیس قانون کے تحت زیر التوا انکوائری پر روزانہ کی بنیاد پر پریس کانفرنس کرتے تھے،عدالت نے 27 کیس کی جے آئی ٹی سے یہ بھی پوچھا کہ کون سا ممبر تھا جو شہزاد اکبر کو اندر کی کہانی دیتا تھا۔