(اسرار خان)لاہور میں ٹریفک حادثات کم نہ ہو سکے،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں 248 ٹریفک حادثات کے دوران 253 افراد زخمی ہوئے ۔
تفصیلات کے مطابق ریسکیو1122 کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور کے مختلف علاقوں میں ہونے والے 248 ٹریفک حادثات پر ریسکیو ٹیمیں روانہ کی گئیں، حادثات کی زد میں آ کر مجموعی طور پر 253 افراد زخمی ہوئے، 116 شدید زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ 137 معمولی زخمیوں کو موقع پر فرسٹ ایڈ فراہم کی گئی،ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ٹریفک حادثات جلد بازی، تیز رفتاری کا مظاہرہ کرنے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے باعث پیش آئے۔
عصر حاضر میں مہینوں کا سفر گھنٹوں اور گھنٹوں کا سفر اب منٹوں میں طے ہورہا ہے،زندگی گزارنے کی بنیادی ضروریات میں نقل و حمل کو خاص توجہ حاصل رہی ہے، جدید دور میں ٹیکنالوجی میں ترقی کی بدولت آمدورفت کے ذرائع میں جدت پسندی واقع ہوئی ہے،یہی وجہ تھی جہاں قدیم ادوار میں چند گھنٹوں کا سفر دو سے تین دن میں طے پاتا تھا۔
اب یہی سفر چند گھنٹوں کی مسافت سے طے ہو جاتا ہے، پاکستان میں وقت کے ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے آج ہر تیسرے فرد کے پاس اپنی ذاتی گاڑی یا موٹرسائیکل موجود ہے،ٹریفک حادثات بھی اسی شرخ کے ساتھ بڑھ رہے ہیں،حکومتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے بعد ٹریفک حادثہ پیش آتا ہے، جس میں کوئی نہ کوئی شخص زخمی یا جاں بحق ہوجاتا ہے۔
2020 میں پاکستان میں سڑکوں پر ہونے والے حادثات 77 فیصد تک بڑھے،سنگین حادثات کےن پیش آنے کی بڑی وجہ تیز رفتاری، ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ کرنا اور بے ہنگم گاڑی چلانا،بعض اوقات دیکھا گیا ہے کہ ڈرائیور حضرات ٹریفک سگنل کوتوڑکر گزرجاتے ہیں۔