راؤ دلشاد حسین: سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم ان ایکشن، آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق پلان آف ایکشن تیار کرلیا جبکہ ترجیحات پر مبنی ورکنگ پیپر جاری کردیا، نئے ہیلتھ یونٹس سمیت 12 ارب 80 کروڑ مفت ادوایات کی فراہمی پر خرچ کرنے کا فیصلہ، مجموعی طور ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 154 ارب 46 کروڑ 80 رکھا گیا ہے۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم کے جاری کردہ پلان آف ایکشن کےمطابق سرکاری ہسپتال میں فری ادویات کی فراہمی کےلیے 12 ارب 80 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔ سیکرٹری ہیلتھ نے شعبہ فنانس اور ایڈمن کو ترقیاتی بجٹ سو فیصد خرچ کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے لیے مجموعی طور پر 154 ارب 46 کروڑ 80 لاکھ مختص کیا گیا ہے۔غیر ترقیاتی اخراجات اور مختلف پروگرامز کی تکمیل کی مد میں 137 ارب 25 کروڑ جبکہ ایک سو ایک ارب 24 کروڑ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
چودہ اضلاع میں پبلک ہیلتھ کی مد میں 5 ارب 50 کروڑ خرچ کرنے کا پلان تیار کرلیا گیا ہے. سارہ اسلم کے مطابق 6 ارب 45 کروڑ ای پی آئی پروگرام، اور 17 ارب 21 کروڑ کی لاگت سےمحکمہ صحت ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکج کی اسکیموں کو مکمل کیا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکج کی نئی اور پہلے سے جاری 468 ترقیاتی اسکیموں پر 4 ارب 83 کروڑ سے مکمل کیا جائے گا۔ لیہ، راجن پور، اٹک، بہاولپور اور میانوالی میں ایم سی ایچ ہسپتالوں کا قیام ترجیحات میں شامل ہیں۔
چکوال میں 250 بیڈز، چنیوٹ میں 125 اور حافظ آباد 200 میں 2 تین نئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال محکمہ صحت کی ترجیحات میں شامل ہیں. 113 نئے بنیادی مرکز صحت کا قیام جبکہ 39 ٹراما سینٹرز کی تعمیر و بحالی کے منصوبے شامل ہیں۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے 119 تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی بحالی جبکہ 25 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اپ گریڈیشن کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ترقیاتی و غیر ترقیاتی بجٹ کی ترجیحات میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔