(ریحان گل) پنجاب حکومت کا ایل ڈی اے کا دائرہ کار محدود کرنے کا فیصلہ، لارڈ میئر کے ماتحت ہونے کی صورت میں ایل ڈی اے صرف شہر کی ماسٹر پلاننگ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کا مجاز ہوگا، ایل ڈی اے نے ایم سی ایل کے ماتحت آنے کی مخالفت کردی۔
پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور سمیت صوبے بھر میں نیا بلدیاتی ایکٹ نافذ کیا جا چکا ہے، نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت ایل ڈی اے میٹروپولیٹن کارپوریشن اور لارڈ میئر کے ماتحت ہو گا، اس مقصد کیلئے ایل ڈی اے کے اختیارات محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے ایل ڈی اے ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی، ایل ڈی اے کا اختیار ڈویژن سے ختم کرکے صرف لاہور تک محدود کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے کے اختیارات کے حوالے سے دو تجاویز تیار کی گئی ہیں، لارڈ میئر کے ماتحت ہونے کی صورت میں صرف دو اختیارات دیئے جائیں گے، ایل ڈی اے صرف شہر کی ماسٹر پلاننگ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کا مجاز ہوگا،کمرشلائزیشن، نقشہ فیس صولی سمیت دیگر تمام اختیارات واپس لے لئے جائیں گے، لیکن ایل ڈی اے نے ایم سی ایل کی ماتحتی قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابقایڈیشنل چیف سیکرٹری کی زیر صدارت اجلاس میں ایل ڈی اے نے ایم سی ایل کے ماتحت دیئے جانے کی مخالفت کی اور موقف اختیار کیا کہ اس سے ایل ڈی اے کی کارکردگی متاثر ہو گی، اس مسئلے پر ڈیڈ لاک ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب یہ معاملہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھیجا جائے گا، وزیراعلیٰ پنجاب جو حتمی فیصلہ کریں گے اس پر عمل کیا جائے گا۔
دوسری جانب ایل ڈی اے نے وزیراعظم کے ترجیحی منصوبوں ہائی رائز فلیٹوں کی تعمیر اور راوی ریور فرنٹ منصوبے کو بھی غیر سنجیدہ لے لیا ، جس پر وائس چئیرمین نے ایک گھنٹہ طویل اجلاس میں برہمی کا اظہار کرتےہوئے افسران کو دونوں پراجیکٹ کو آن گراؤنڈ لانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دے دی ۔