جی ٹی روڈ (رائو دلشاد) اندھیر نگری چوپٹ راج، واہگہ زون میں141غیر قانونی میگا کمرشل وانڈسٹریل تعمیرات کا انکشاف، واہگہ زون شعبہ پلاننگ نے لینڈ مافیاکوسرکاری اراضی پرغیر قانونی تعمیرات کے لئے کھلی چھٹی دیدی۔
تفصیلات کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کو دس کروڑسے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔ کمشنرلاہوراورچیف کارپوریشن آفیسر کو ارسال کی گئی رپورٹ کے مطابق واہگہ زون میں 141 غیرقانونی تعمیرات میں سے85 زیر تعمیر ہیں جبکہ 56غیر قانونی تعمیرات پایہ تکمیل کوپہنچنے کو ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی تعمیرات کرانے میں میٹروپولیٹن آفیسر واہگہ زون فریحہ امین ملوث رہیں۔
سینئر کلرک تنویر احمد، بلڈنگ انسپکٹر عمران ارشاد اورگینگ مین ظہیر شاہد، ہیلپرالیکٹریشن عدنان شہزاد، نائب قاصدعاصم جٹ، ورک چارج مظہراقبال، گینگ مین راناعمرڈیال، گینگ مین خالد جبکہ پرائیویٹ پرسز محمد بوٹا اور شبیر احمد ملوث رہے۔ جی ٹی روڈ جیسے فیروزن ایریاز میں 45 غیر قانونی تعمیرات کرادی گئیں، برکی روڈ پر4، بھینی روڑ پر2، کوٹلی گھاسی میں7، بلال گنج سکیم میں 3، مقصود پورہ میں 1 تعمیرکرائی گئی۔
رنگ روڈکی سروس روڈ اور سرکاری اراضی پرکمرشل مارکیزغیر قانونی طورتعمیرکرائی گئیں۔ بیدیاں روڈ پر 8کمرشل، انڈسٹریل اورمارکیز، پانڈو روڈ پر 2 کمرشل وانڈسٹریل تعمیرات پر کام جاری ہے۔ گنجا سندھو روڈ پر ایک، تاج گڑھ روڈ پر ایک، مومن پورہ روڈ6، اورگنگا سندھو چوک میں دوکمرشل غیرقانونی تعمیرات کی نشاندہی کی گئی۔
رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین تو کیا گیا لیکن اب اس پر مزید کیا کارروائی ہوتی ہے؟ اس کا فیصلہ ایم سی ایل حکام کو کرنا ہے۔
دوسری جانب ایل ڈی اے اور لینڈ مافیا کا گٹھ جوڑ، حکام کا زور صرف معذور بچوں کے خاندان پر ہی چل سکا، جوہر ٹاؤن میں کروڑوں روپے مالیت کے سرکاری پلاٹوں پر مافیا کے قبضے برقرار، اسٹیٹ برانچ کے افسران نے ایل ڈی اے پلاٹ وا گزار کرانے کی بجائے پراسرار خاموشی اختیار کرلی۔