کان میں کام کرنیوالا مزدور ایک لمحے میں امیر ہوگیا

27 Jun, 2020 | 11:29 AM

Azhar Thiraj

 سٹی 42: کان میں کام کرنیوالے مزدور کو ہیرے مل گئے۔حکومت نے مالا مال کردیا۔

مشرقی افریقہ کے ملک تنزانیہ میں ایک کان میں کھدائی کرتے کان کن کی لاٹری نکل آئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کان کن کو کان میں کام کرتے ہوئے تنزانیہ کی تاریخ کے سب سے بڑے دو ہیرے مل گئے جن کی مالیت اربوں روپے میں تھی۔ یہ ہیرے دریافت کرنے کے انعام کے طور پر حکومت کی طرف سے اسے 7ارب 74کروڑ شلنگ (تقریباً 50کروڑ روپے) انعام دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ان قیمتی پتھروں کا رنگ گہرا وائلٹ بلیو تھا۔ان میں سے ایک کا وزن 9.27کلوگرام اور دوسرے کا 5.1کلوگرام تھا جو سینیولائزر نامی کان کن کے ہاتھ لگے۔ تنزانیہ کے وزیر برائے کان کنی سائمن ایم سانجیلا کا کہنا تھا کہ ”اتنے بڑے ہیرے ملکی تاریخ میں پہلے کبھی دریافت نہیں ہوئے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد واقعہ ہے۔ “ واضح رہے کہ ملک کے صدر جان میگوفولی نے کان کن سینیو لیزر کو فون کرکے مبارکباد بھی دی۔

لائزر کی عمر 52 برس ہے اور انھوں نے چار شادیاں کر رکھی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ ایک گائے کی قربانی دیں گے۔وہ آنے والے دنوں میں منیارا کے سیمانجیرو ضلع میں سرمایہ کاری بھی کرنا چاہتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں پڑھا لکھا تو نہیں ہوں لیکن میں چاہتا ہوں کہ چیزیں پیشہ وارانہ طور پر چلائی جائیں۔ اس لیے میں چاہوں گا کہ میرے بچے کاروبار کو پیشہ وارانہ طور پر چلائیں۔ اس غیرمعمولی واقعے کی وجہ سے میرے رہن سہن میں کوئی فرق نہیں آئے گے۔ اپنی دو ہزار گائے کی دیکھ بھال جاری رکھوں گا۔یہاں سکیورٹی پہلے ہی تسلی بخش ہے۔ اس لیے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ میں رات میں بھی کسی مسئلے کے بغیر چہل قدمی کر لیتا ہوں۔

یاد رہے لائزر جیسے چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والے کان کن حکومت سے تنزانائٹ کی کھوج کے لیے لائسنس لیتے ہیں تاہم بڑی کمپنیوں کی زیرِ انتظام کانوں کے قریب غیرقانونی کان کنی بھی ہوتی ہے۔

سنہ 2017 میں صدر مگوفولی نے فوج کو حکم دیا تھا کہ وہ منیارا میں میریلانی نامی کان کے گرد 24 کلو میٹر لمبی دیوار بنائیں کیونکہ یہ دنیا میں تنزانائٹ پتھر کی اکلوتی کان سمجھی جاتی ہے۔

دار السلام بی بی سی کے سیمی اوامی نے کے مطابق ایک برس بعد حکومت نے کان کنی کے شعبے سے آنے والی آمدن میں اضافے کی وجہ دیوار کی تعمیر ہے۔

مزیدخبریں