محکمہ صحت میں سرعام کرپشن

27 Jun, 2018 | 02:00 PM

حرااعوان

صدف رانا: محکمہ صحت کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا،کرپشن کے باعث معطل ہونے والا کلرک بادستورسیٹ پہ براجمان ہے، چند  ملازمین شکایت لے کر سٹی 42 کے دفتر پہنچ گے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کے ملازمین نے سٹی 42 کو بتایا کہ محکمہ صحت کا یحییٰ بٹ نامی کلرک دفتر کے دیگر ملازمین سے رشوت وصول کرتا تھا اور پکڑے جانے پہ معطل کر دیا گیا۔ مگر چند روز گزرجانے کے بعد وہ دوبارہ اپنی سیٹ پہ بیٹھ کر دفتری کام سرانجام دے رہا ہے۔ یحییٰ بٹ کو سی ای او ہیلتھ نے کام کرنے کی اجازت دی ہے۔ جبکہ وہ معطل ہے اور ابھی بھی رشوت لے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈی جی ایل ڈی اےآمنہ عمران خان کا واسا ہیڈ آفس کا پہلا دورہ 

  ان کا مزید کہنا تھا کہ خالد اقبال، وسیم ایاز اور سعید احمد جو کہ محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں اوررشوت لینے میں ملوث ہے۔ اور یحیٰ بٹ کا ساتھ دے رہے ہیں اس کے خلاف کوئی  کاروائی نہیں ہو رہی۔شکایت کرنے والے ملازمین نے اپیل کی ہے کہ برطرف والے نوٹس پرعمل درآمد کیا جائے تا کہ وہ اور دیگر ملازمین سکون سے کام کر سکیں۔

مزیدخبریں