(سعود بٹ) صاف پانی کمپنی، آشیانہ اقبال سکینڈل اور کرپشن کیسوں میں نیب نے زیر تفتیش بیوروکریٹس کے گرد شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ سابق سیکرٹری برائے وزیراعظم فواد حسن فواد کے علاوہ سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ پنجاب علی جان اور سیکرٹری ہیلتھ پنجاب نجم شاہ کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ شہباز شریف کو بھی تیسری بار 5 جولائی کودن 11 بجے طلب کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نیب لاہور ای سی ایل کے حوالے سے جلد محکمہ داخلہ سے رابطہ کرے گا۔ نیب میں فواد حسن فواد آشیانہ اقبال کیس جبکہ علی جان خان اور نجم شاہ ادویات سکینڈل کیس میں زیر تفتیش ہیں۔ فواد حسن فواد کوایک بار پھر 3جولائی کو طلب کرلیا گیا ہے اس سے قبل نیب نے انہیں نو بار طلب کیا تاہم وہ صرف تین بار نیب کے روبرو پیش ہوئے۔ زعیم قادری کو بھی 27 جون کو طلب کیا گیا۔ غیر قانونی اثاثوں کے کیس میں لیگی رہنما مدثر قیوم ناہرا اور اظہر قیوم ناہرا کو بھی 29جون کو نیب نے طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے پی ٹی آئی رہنما عبدالعلیم خان کو بھی طلب کر لیا۔ علیم خان کو آف شور کمپنی کیس میں 10 جولائی کو بلایا گیا ہے۔چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے دوسرا دن بھی لاہور میں گزارا۔ انہیں افضال بھٹی اور پنجاب کارڈیالوجی کیس کے حوالہ سے بریفنگ دی گئی۔نیلم جہلم پراجیکٹ اور پنجاب کمپنیز سکینڈل کے سی اوز کی طلبی ،ایزگارڈ نائن، ایگریٹیک اور ڈی ایچ اے سٹی کیس کابھی جائزہ لیا گیا۔
جسٹس جاوید اقبال نے کہا کوئی افسر دباﺅ یا پریشر میں نہ آئے۔ نیب لاہور نے بدعنوان عناصر سے 18 ارب روپے برآمد کئے جس سے عوام کانیب پر اعتماد بڑھا۔ڈی جی نیب کی سربراہی میں افسران کی کارکردگی خوش آئند ہے۔ شہباز کو نوٹس کی تعمیل یقینی بنانے کیلئے سی سی پی او کو بھی خط لکھ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او کے ذریعے شہباز شریف کو نوٹس کی تعمیل 4 جولائی سے پہلے یقینی بنائی جائے ۔ یہ نوٹس ماڈل ٹاﺅن میں ان کی رہائش گاہ پر وصول کروایا جائے۔